140 مسافروں کا طیارہ پھٹنے ہی والا تھا لیکن پھر ... جانیں پائلٹ کی عقلمندی نے کیسے مسافروں کی جان بچائی؟

image

جہاز میں سفر کئ دوران آپ کو پتا چلے کہ یہ جہاز صحیح سلامت منزل پر نہیں پہنچا سکتا تو اس وقت آپ کی کیفیت کیا ہوگی؟ یہی کچھ ہوا اس امریکی فلائیٹ کے ساتھ جس کا ذکر ہم کرنے جارہے ہیں۔

یہ کہانی امریکی ائیر لائن جیٹ بلیو 292 کی ہے جس میں 140 مسافر سوار تھے۔ اس طیارے کو کیلیفورنیا سے نیو یارک تک جانا تھا۔ جہاز نے ٹیک آف کیا اور تقریباً مندرہ منٹ بعد مسافروں نے محسوس کیا کہ جہاز اپنی معمعل کی اونچائی سے کافی نیچے پرواز کررہا ہے۔ اسی دوران جہاز کے عملے کی جانب سے جاری ہوانے والی ہدایات نے مسافروں کے رونگٹے کھڑے کردئیے۔

کنٹرول ٹاور کی مدد

ز کے پائلٹ کو یہ سمجھ آگیا تھا کہ مسئلہ لینڈنگ گئیر میں ہے لیکن وہ یہ دیکھ نہیں پارہا تھا کہ لینڈنگ گئیر میں کیا مسئلہ ہے کیونہ اسی حسا سے اسے فیصلہ کرنا تھا۔ پائلٹ نے جہاز کو کافی نیچے رکھتے ہوئے قریبی کنٹرول ٹاور سے بات کی جنھوں نے گزرتے ہوئے طیارے کو دوربین سے دیکھا اور بتایا کہ اس کا گئیر نوے ڈگری پر گھوما ہوا ہے جس کی وجہ سے نارمل لینڈنگ نہیں ہوسکتی۔

جہاز کی ہنگامی لینڈنگ

اب مسئلہ یہ تھا کہ جہاز میں اتنا ایندھن موجود تھا جس کی وجہ سے اگر لینڈ کیا جاتا تو گئیر کے زمین سے لگتے ہی آگ بھڑک اٹھتی اور طیارہ تباہ ہوجاتا۔ اس صورتحال کو بھانپتے ہوئے پائلٹ نے عقلمندی کا فیصلہ کیا اور جہاز کو سمندر کے اوپر گھماتا رہا جب تک ایندھن ختم نہین ہوگیا۔ اس کے بعد جہاز میں صرف اتنا پیٹرول رہ گیا تھا جس سے لینڈنگ ہوسکے۔ پائلٹ نے قریبی ائیرپورٹ کو ہنگا،می لینڈنگ کی اطلاع کرکے خبردار کیا ور جہاز کو زمین پر اتارا۔ جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ لیکن یہ آگ ایندھن کم ہونے کی وجہ سے فوراً بجھ گئی اور اس ایک عقلمندی کی وجہ سے 140 مسافروں کی جانیں بچ گئیں۔ یہ واقعہ امریکی ٹی وی چینلز میں لائیو نشر ہوا تھا۔

About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.