اسپتال میں بُری طرح پڑے تھے، مگر میدان میں چھا گئے ۔۔ جانیے محمد رضوان کے بارے میں چند ایسی باتیں، جو ہو سکتا ہے آپ کو معلوم ہی نہیں

image

پاکستان اگرچہ سیمی فائنل میں آسٹریلیا سے ہار گیا مگر اس کے باوجود پاکستانیوں سمیت شائقین کرکٹ کے دل جیت چکا ہے۔ پاکستانی ٹیم نے اپنے ٹیلنٹ سے ثابت کیا ہے کہ ٹیلنٹ کو دبایا نہیں جا سکتا ہے۔ ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو محمد رضوان سے متعلق بتائیں گے۔

محمد رضوان اگرچہ ٹیم کے باہمت اور حوصلہ مند کھلاڑی ہیں لیکن کل کے میچ سے پہلے وہ انتہائی نگہداشت میں زیر علاج تھے، رضوان کو میچ سے ایک دن پہلے سینے میں انفیکشن کے باعث منتقل کیا گیا تھا، لیکن وہ پُر امید تھے کہ وہ کل کے میچ میں پرفارم کریں گے۔
رضوان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تھے اور ان کے سینے پر کئی طبی اعلات لگے ہوئے تھے۔
رضوان ایک ایسے کھلاڑی ہیں جو کہ اپنے رب کا ہر لمحہ شکر ادا کرتے رہتے ہیں۔ چاہے بھارت کے خلاف میچ جیتنا ہو یا پھر کسی بھی کے دوران نماز کا وقت ہو۔ وہ نماز سے غافل نہیں ہوتے ہیں۔
اس تصویر میں بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ اسٹیڈیم میں ہی نماز پڑھ رہے ہیں۔ محمد رضوان کی اپیل سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی جس میں وہ قوم سے اپیل کر رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ نظام چلانے والی ذات اللہ کی ہے۔ رضوان نے مزید کہا کہ دعا ہے کہ آپ کے خواب آپ کو جگاتے رہیں، یہاں تک کہ آپ ان کی تعبیر نہ پالیں۔
جبکہ قومی کرکٹر نے قوم سے انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھنے کی اپیل بھی کی تھی۔ واضح رہے یہ اپیل رضوان نے اسکاٹ لینڈ کے ساتھ ہونے والے میچ سے پہلے کی تھی۔ عین ممکن ہے کہ محمد رضوان اللہ پر بھروسہ رکھنے کے ساتھ ساتھ قوم سے بھی دعاؤں کی درخواست اس لیے کر رہے ہوں تاکہ انہیں ہمت اور حوصلہ ملے۔ یہ بھی ممکن ہو سکتا ہے کہ محمد رضوان کو سینے میں انفیکشن پہلے ہی سے محسوس ہو گیا ہو۔ اور وہ اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے اپنے خوابوں کو جگائے رکھنا چاہتے ہوں۔
سیمی فائنل کے میچ میں محمد رضوان کے چہرے پر نشان بھی موجود تھے۔ یہ نشان آسٹریلوی بالر مچل اسٹارک کی تیزگیند چہرے پر لگنے کی وجہ سے ہوا۔ خوش قسمتی سے انہیں کچھ نہیں ہوا۔
محمد رضوان کی جانب سے آسٹریلیا کے ساتھ میچ کےبعد اب باقاعدہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ ٹوئیٹ کرتے ہوئے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ دیا جلائے رکھنا ساتھ ہی انہوں نے اللہ کا شکر بھی ادا کیا۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts