ویسے تو کئی مشہور شخصیات ہیں جو کہ کئی ممالک میں جانی جاتی ہیں۔ لیکن آج جس شخصیت کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں جو کہ ہیں پاکستانی لیکن بھارت میں رہ رہی ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام پاکستانی صحافی عروصہ عالم سے متعلق کچھ ایسی معلومات فراہم کرے گی جو ہو سکتا ہے آپ نے پہلے نہیں سنی ہو۔
پاکستانی صحافی عروسہ عالم صحافت کی دنیا میں مشہور صحافی سمجھی جاتی ہیں۔ 22 مئی 1955 کو پیدا ہونے والی عروسہ عالم دفاعی صحافی سمجھی جاتی ہیں، جو کہ دفاعی معاملات سے متعلق خبریں اور تجزیہ دیا کرتی تھیں۔
ان سے متعلق کہا جاتا ہے کہ اگستہ 90 بی سب میرین سے متعلق تہکلہ خیز خبر پر کام کرنے والوں میں یہ بھی تھیں۔ خوبصورتی میں عروسہ عالم کسی سے کم نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے چاہنے والے بے شمار ہیں۔
عروسہ عالم اس لیے بھی مشہور ہیں کہ وہ اب بھارتی پنجاب سے سابق وزیر اعلٰی امرندر سنگھ کے کافی قریب ہیں اور انہیں سابق خاتون اول پنجاب کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ عروسہ عالم اگرچہ پاکستان میں کافی مشہور ہیں مگر وہ بھارتی پنجاب میں بھی اہمیت اختیار کر گئی ہیں، جبکہ بھارتی میڈیا انہیں پاکستانی ایجنٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔
یہ بات جان کر بھی آپ کو حیرانی ہوگی کہ عروسہ عالم مشہور پاکستانی خاتون اقلیم اختر کی بیٹی ہیں جو کہ جنرل یحیٰ خان کے قریبی سمجھی جاتی تھیں۔ عروسہ عالم کی پرورش پاکستانی ہی میں ہوئی جبکہ انہوں نے ابتدائی تعلیم بھی پاکستانی ہی میں حاصل کی۔
عروسہ عالم ایک پڑھی لکھی خاتون ہیں جو کہ صحافی کی دنیا سے وابسطہ رہ چکی ہیں۔ عروسہ عام ساؤتھ ایشئین فری میڈیا ایسوسی ایشن کی سربراہ ہ چکی ہیں۔ انہیں عالمی طور پر میڈیا کا ایک بڑا نام سجھا جاتا رہا ہے۔
عروسہ کی رپورٹ جو انہوں نے اگستہ 90 بی پر لکھی تھی، اس نے پاکستانی سیاست میں بھونچال پیدا کر دیا تھا۔
آپ میں سے بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ عروسہ عالم پاکستانی سیلیبریٹی فخر عالم کی والدہ بھی ہیں۔ وہ اپنے بیٹے سے بے حد پیار کرتی ہیں اور اس سے ملنے پاکستان آتی ہیں۔
عروسہ عالم 2005 میں پہلی مرتبہ بھارت گئی تھیں، وہ سیفما کی طرف سے ایک سیشن میں شرکت کے لیے گئی تھیں جہاں ان کی ملاقات سکھوندر سنگھ سے ہوئی تھی، جو کہ اس وقت مہمان خصوصی تھے۔
عروسہ اس کے بعد کئی مرتبہ بھارت گئیں اور امرندر سنگھ سے ملاقات کرتی تھیں۔ عروسہ امرندر سنگھ اور اپنے تعلقات سے متعلق کہتی ہیں کہ وہ اور امرندر سنگھ بہترین دوست ہیں مگر ہمارے درمیان عاشقی نہیں ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ ہم زندگی کے اس موڑ پر ہیں جہاں عشق اور محبت اہمیت نہیں رکھتی۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھی ہیں اور بہت اچھے دوست ہیں۔ ہم پچھلے 16 سالوں سے ایک دوسرے کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ میں پہلی بار امرندر سے 56 سال کی عمر میں ملی تھی جب ان کی عمر 66 سال تھی۔ اس عمر میں ہم دوست ہیں نا کہ عشق اور محبوب کی تلاش میں پھرتے مسافر۔
بھارتی میڈیا اور بھارتی پنجاب کے سیاسی منظر نامے میں عروسہ نے ایک طوفان برپا کر دیا ہے کیونکہ انہیں بہت سی نگاہیں آئی ایس آئی کا ایجنٹ تصور کرتی ہیں اور ان پر الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ پاکستان کی جاسوس ہیں اور ان کے لیے کام کرتی ہیں۔
عروسہ عالم کی موجودگی نے کئی سیاسی رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں میں کشیدگی اور دوریاں پیدا کر دی ہیں۔ امرندر سنگھ نے بھی نئی پارٹی بنانے کا فیصلہ کی جبکہ نوجوت سنگھ سدھو اور ان کی اہلیہ بھی عروسہ اور امرندر سنگھ کے خلاف ہو گئے۔
اگرچہ عرسہ نے امرندر سنگھ سے ہر محبت اور عشق سے متعلق تردید کی ہے مگر اب بھی میڈیا سمیت سیاسی جماعتیں سوال اٹھاتی ہیں کہ وہ بھارت میں کیوں رہ رہی ہیں، اور بھارت ان کا ویزا کیوں ایکسٹینڈ کر رہا ہے۔
عروسہ عالم کی موجودگی نے بھارتی کو ڈرا کر رکھ دیا ہے کیونکہ وہاں موجود بہت سے لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ عروسہ پاکستانی جاسوس ہیں، لیکن درحقیقت وہ اب امرندر سنگھ کی ایک بہترین دوست ہیں۔ یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ایک پاکستانی خاتون نے پورے بھارت کو ڈرا کر رکھ دیا ہے۔