یہ اپنے مردہ بچوں کو کئی ہفتوں تک ساتھ لے کر گھومتے ہیں ۔۔ ہاتھیوں کی کچھ ایسی باتیں جو انسانوں کو بھی حیران کر دیں

image

ہاتھی کی سواری سب کو پسند ہوتی ہے، بچے ہوں یا بڑے سب ہی ہاتھیوں کی سواری کے مزے لیتے ہیں۔ یہ دکھنے میں بھی شریف اور معصوم سے لگتے ہیں۔ لیکن ایک مرتبہ اگر ہاتھی کو غصہ آ جائے تو اس سے زیادہ خطرناک کوئی نہیں ہوتا۔ ہاتھی جس چیز کے پیچھے پڑ جائے جب تک وہ حاصل نہ کرلے پیچھا نہیں چھوڑتا۔ ہاتھیوں کی کچھ ایسی ہی منفرد خصوصیات ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں جو جان کر آپ کو خُدا کی قدرت پر حیرانگی ہوگی۔

ہاتھی کے دل میں احساس حد سے زیادہ ہوتا ہے۔ جیسے ایک ماں اپنے بچے کا خیال کرتی ہے، بالکل اسی طرح ہتھنی بھی اپنے بچوں کا خیال کرتی ہے۔ جب ہتھنی کا کوئی بچہ مر جائے تو وہ کئی ہفتوں تک اس کو اپنے ساتھ لے کر گھومتی ہے۔

ہاتھی کے آنسوؤں کی تعداد انسانوں سے 4 گنا زیادہ ہے۔ انسانی آنکھ سے نکلا ہوا آنسو نمکین ہوتا ہے جبکہ ہاتھیوں کے آنسو کڑوے ہوتے ہیں۔ یہ غلطی سے اپنے آنسو اگر منہ میں لے جائیں تو ان کو تکلیف ہو جاتی ہے۔

٭ کوئی بھی ہتھنی جب حاملہ ہوتی ہے تو وہ 9 ماہ نہیں، 1 سال نہیں بلکہ تواتر 22 مہینے تک بچے کو اپنے پیٹ میں رکھتی ہے، اس کے بعد بچے کی پیدائش ہوتی ہے۔ جانداروں میں سب سے زیادہ حمل کا دورانیہ ہاتھیوں کا ہی ہوتا ہے۔

ہاتھی وہ جاندار ہیں جو ہر وقت کھانا کھاسکتے ہیں۔ وہ کبھی کھاتےکھاتے نہیں تھکتے۔ ان کا ہاضمہ بہت زیادہ تیز ہوتا ہے۔ ان کا پیٹ زندگی میں 2 مرتبہ خراب ہوتا ہے وہ بھی جب ان میں پانی کی کمی ہو، اس کے علاوہ ہاتھی ہر وقت کھانے میں بھرپور مہارت رکھتا ہے۔

یہ اپنے جسم میں 8 لیٹر سے زائد پانی کو جمع کرکے رکھ سکتا ہے۔ ایک وقت میں ہاتھی 10 لیٹر پانی آرام سے پی جاتا ہے۔ کسی بھی ہاتھی کا بچہ پیدائش کے 20 سیکنڈ بعد ہی چلنے لگتا ہے۔ یہ سب سے زیادہ منفرد خصوصیت ہے کیونکہ کوئی بھی پیدائشی بچہ اتنا جلدی نہیں دوڑتا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.