اسلام آباد :خاتون جج کو دھمکیاں دینے کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کا معاملہ موخر کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت پی ٹی آئی چیئرمین نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے، انہوں نے خاتون جج سے ذاتی طور پر معافی مانگنے پر آمادگی ظاہر کی۔ کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
قبل ازیں عدالت نے ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت کا لارجر بینچ 20 اگست کو اسلام آباد میں ایک ریلی کے دوران ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری کے بارے میں متنازعہ ریمارکس دینے پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے الزامات عائد کرے گا۔
سرکلر میں کہا گیا تھا کہ عمران خان کی 15 رکنی قانونی ٹیم، اٹارنی جنرل کے دفتر کے 15 لاء افسران اور ایڈووکیٹ جنرل کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔
رجسٹرار کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ خصوصی پاس کے بغیر کسی کو کمرہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس عدالت کا تقدس برقرار رکھنے کے لیے حفاظتی انتظامات کریں گے۔
یاد رہے کہ پانچ رکنی لارجر بینچ نے 8 ستمبر کو گزشتہ سماعت کے دوران توہین عدالت کیس میں عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب، جسٹس طارق محمود جہانگیر اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل تھا۔