ہر مسجد اللہ کا گھر ہے جہاں مسلمان آرام و سکون کے ساتھ عبادت کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔ مسجد میں پرسکون ماحول برقرار رکھا جاتا ہے،کسی قسم کا شور نمازی حضرات کی عبادت میں رکاوٹ کا سبب بنتا ہے۔ لیکن یروشلم میں واقع ایک مسجد میں یہودیوں نے مسجد کا تتقدس پامال کیا اور وہاں گانوں کے ساتھ رقص کیا گیا۔
یہودیوں کی مسجد جیسی پاک جگہ پر رقص کی محفل سجانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مسلمانوں کے دلوں کو بہت ٹھیس پہنچا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انتہا پسند یہودیوں کے گروہ نے یروشلم کی مسجد ابراہیم میں گانے اور بینڈ باجے والوں کو بلوایا اور رقص کی محفل سجائی۔ میوزیکل بینڈ کے گانوں پر یہودی رقص بھی کرتے رہے۔
یہودی آباد کاروں نے ہیبرون کی ابراہیمی مسجد کے اندر اپنی ایک مذہبی رسم کے بہانے میوزیکل پروگرام رکھا اور گانوں پر رقص بھی کیا۔
عینی شاہدین نے جب یہ معاملہ ہوتا دیکھا تو عالمی میڈیا کو بتایا کہ یہودی آبادکاروں نے پہلے نمازیوں کو زبردستی مسجد سے باہر نکالا اور پھر مذہبی تقریب کے نام پر میوزیکل پروگرام کیا۔ یہودی آباد کار مسجد کے صحن میں بھی رقص کرتے رہے۔
یہودیوں کی مسجد ابراہیم میں رقص کی دل خراش ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس میں یہودیوں کو رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جب کہ عقب میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مزار واضح نظر آ رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے پر فلسطینیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہودی گروپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ فلسطینیوں نے یہودی آبادکاروں کی اس حرکت شرمناک قرار دیا ہے۔