شرم کی وجہ سے بچوں کو نہیں بتایا کہ کیا کام کرتا ہوں۔۔ 3 بیٹیوں کو پڑھانے لکھانے والا یہ شخص کون سی نوکری کرتا رہا؟

image

یہ الفاظ ایک ایسے غریب باپ کے ہیں جو سارا دن محنت مزدوری کرتا تھا مگر نہ تو اتنے پیسے جمع کرپاتا تھا کہ بچوں کی ضروریات پوری کرسکے نا ہی وہ اپنے کام کے بارے میں کسی کو بتا سکتا تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ اپنے بچوں کو شرم سے بچانا چاہتا تھا۔

یہ غریب شخص دراصل نالے اور گٹر صاف کرنے کا کام کرتا تھا۔ اسی کام کے زریعے اس نے اپنی تینوں بیٹیوں کو پالا پوسا اور پڑھا لکھایا مگر اپنے کام کے بارے میں انھیں کبھی نہیں بتایا۔ اس غریب باپ کا کہنا تھا کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ میری بیٹیوں کا سر شرم سے جھکے۔ اس لئے بیٹیوں کے سوال پر انھیں ٹال دیتا تھا اور کام کر کے ہمیشہ نہا دھو کے گھر جاتا تھا۔

جب بیٹی کی کالج کی فیس دینے کے پیسے نہیں تھے تو۔۔

ایک بار ایسا بھی ہوا کہ بڑی بیٹی کے کالج کی فیس جمع کروانی تھی مگر اس آدمی کے پاس پیسے نہیں تھے۔ اس وقت اس کے باقی گٹر صاف کرنے والے ساتھیوں نے اپنی دن بھر کی کمائی دوست کے ہاتھ پر رکھ دی تاکہ وہ بیٹی کے کالج کی فیس دے سکے۔ اس غریب شخص کا کہنا ہے کہ ہماری مجبوریاں تو ہوتی ہیں مگر غریب کا دل بہت بڑا ہوتا ہے۔

باپ ہمارا ہیرو

اب اگرچہ اس شخص کی بیٹیاں پڑھ لکھ گئی ہیں اور انھیں اپنے باپ کی محنت کا بھی علم ہوگیا ہے۔ وہ اپنے باپ پر فخر کرتی ہیں اور انھیں ہیرو قرار دیتی ہیں۔


About the Author:

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts