اسکول جانے کے پیسے نہیں ہیں تو والد کے ساتھ مزدوری کرتا ہوں۔ باپ کے ساتھ پھل بیچتا ہوں۔ مجھے کام کرنا نہیں پسند۔ اسکول جانا پسند ہے۔ جب پڑھتا تھا تو کلاس میں اول آتا تھا پھر باپ کا ہاتھ بٹانے کے لئے پڑھائی چھوڑنی پڑی“
یہ کہنا ہے 9 سال ننھے مصطفیٰ کا جن کا تعلق عراق سے ہے۔ مصطفیٰ والد کے ساتھ سردی کے موسم میں کام کررہے تھے۔ ان کے پاس گرم کپڑے بھی نہیں تھے جس کی وجہ سے بہت زیادہ کپکپا بھی رہے تھے کہ اسی دوران ایک نجی چینل کے نمائندے نے انھیں دیکھ کر کچھ بات چیت کی اور ویڈیو بناڈالی جو کچھ ہی دیر میں دنیا بھر میں وائرل ہوگئی۔
یہ ویڈیو امارات کے ایک رئیس شخص نے دیکھی اور وہ بچے کے جذبے سے اتنا متاثر ہوا کہ اس کے اسکول کے اخراجات اٹھانے کی پیشکش کردی۔ اتنا ہی نہیں بلکہ امیر شخص مصطفیٰ کے تمام اخراجات اٹھانے کو تیار ہیں۔ اس اعلان کے بعد جس صحافی نے مصطفیٰ کا انٹرویو کیا تھا انھوں نے انھیں تلاش کیا اور یہ خوشخبری سنائی اور ان کے محسن سے فون پر بات بھی کروائی۔ مصطفیٰ کے والد نے بھی اس نیک دل شخص کا شکریہ ادا کیا۔
مصطفیٰ کہتے ہیں کہ اب وہ پڑھائی کریں گے اور پڑھ لکھ کر فوجی افسر بنیں گے۔