اسلام سادگی کی نا صرف ہدایت دیتا ہے بلکہ عملی نمونے کے طور پر اللہ تعالیٰ نے نبی پیغمبر اس زمین پر اتارے جنہوں نے سادہ زندگی اپنا کر معاشرے کیلئے بہترین مثالیں پیش قائم کیں، یہی وجہ ہے کہ غیر مسلم لیڈران بھی اہم مواقع پر مسلمانوں کے طرز زندگی کی مثالیں پیش کرتے ہیں۔
موہن داس کرم چند گاندھی بھارت کے سیاسی اور روحانی رہنما اور آزادی کی تحریک کے اہم ترین لیڈر تھے اور ان کی کامیابیاں دنیا کی سیاسی تاریخ میں بہت منفرد اہمیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے ملک کی آزادی کے لیے انتہائی اچھوتے طریقے متعارف کرائے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ساری زندگی جدوجہد کرنے والے موہن داس گاندھی اہم مواقع پر سادگی کی مثال دینے کیلئے مسلمان خلفائے راشدین کے نام پیش کرتے تھے۔
گاندھی سے منسوب ایک بیان اکثر سوشل میڈیا کی زینت بنتا ہے جس کے مطابق 1947 میں بھارت میں کانگریس حکومت کے قیام کے بعد انہوں نے اپنے وزراء کو سادگی کا مشورہ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں رام چندر اور کرشن جی کا حوالہ نہیں دے سکتا کیونکہ وہ تاریخی ہستیاں نہیں تھیں، میں مجبور ہوں کہ سادگی کی مثال کیلئے ابوبکر ؓاور عمر ؓکے نام پیش کرتا ہوں، وہ بہت بڑی سلطنت کے حاکم تھے پر انہوں نے فقیروں جیسی زندگی گزاری۔