ہمت کرو تو سب تکلیفیں ختم ہو جاتی ہیں۔ اور انسان کو محنت اتنی خاموشی سے کرنی چاہیے کہ آپ کی کامیابی دنیا میں شور مچا دے۔ بالکل ایسا ہی ایک لڑکی کے ساتھ ہوا ہے جسے سب نے دھتکار دیا وہ آج بڑی افسر بن گئی۔
یہ ماجرا کچھ یوں ہے کہ 6 سال کی عمر سے پرانجل پاٹل کی آنکھوں کی روشنی تب ختم ہو گئی جب وہ بھارت کی ریاست مہراشٹرا میں رہائش پذیر تھیں مگر وہ کچھ کر کے دکھانا چاہتی تھی۔
جس کی وجہ سے اس نے اپنی اعلیٰ تعلیم جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے حاصل کی اور 2016 میں بھارت کے ہی ایک اعلیٰ امتحان کا ٹیسٹ پاس کر لیا جس کے بعد یہ خبریں گردش کرنے لگیں کہ انہیں محکمہ ریلوے میں اکاؤنٹس آفیسر کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔
مگر ایک دن بعد انہیں یہ خبر ملی کہ محکمہ ریلوے کا کہنا ہے کہ یہ خبریں جھوٹی ہیں اور اگر انہیں نوکری دےبھی دیتے تو یہ کیسے بنا دیکھے کام کر سکتی تھیں۔ یہ سننے کے بعد میں ٹوٹ گئی یہی نہیں میں نے اپنی آنکھوں کی روشنی کیلئے بہت سی سرجریاں بھی کروائیں اور بہت درد بھی برداشت کیا مگر آنکھوں کی روشنی واپس نہ آئی۔
اس کے بعد دوبارہ سے بھارت کے سب سے بڑے مقابلے کا امتحان یو پی ایس سی دیا جس میں کامیابی حاصل کی اور پورے انڈیا میں 124 نمبر پر آئی۔ جس کے بعد آج میں سب کلیکٹر اور ریونیو ڈویثرنل آفیسر ہوں ۔