انتقال سے کچھ دیر پہلے نومولود بھائی کے پاس بہن کو لٹا دیا۔۔ چھوٹی بہن نے پیدائش کے 5 دن بعد کیسے بھائی کو مرنے سے بچا لیا؟ ویڈیو

image

نہ تو بول سکتے تھے اور نہ ہی چل سکتے تھے پر پھر بھی نومولود بہن نے نومولود بھائی کی جان بچا لی۔ جی ہاں آپ نے صحیح سنا ہے کیونکہ یہ واقعہ ہے ایک ایسی ماں کا جس کا نام ہے حانا۔

یہ اپنی زندگی 3 بچوں اور شوہر کے ساتھ پر سکون گزار رہی تھی کہ ایک دن ڈاکٹر نے انہیں خوشخبری سنائی کہ وہ جڑواں بچوں کی ماں بننے والی ہیں۔ یہ سننے کے بعد ان کی خوشی کا ٹھکانہ نہ تھا۔

پر جب 25 ہفتوں کی حاملہ ماں نے اکتوبر 2018میں بچوں کو جنم دیا تو بیٹی ڈیلن کا وزن 900 گرام اور بیٹے ڈینیل کا وزن 700 گرام تھا جس پر ماں اور ڈاکٹر دونوں پریشان تھے کہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے یہ بچے کیسے زندہ رہ پائیں گے مگر قدرت کا کرنا ایسا ہوا کہ 2 دن بعد ڈیلن کو گھر بھیج دیا گیا کہ وہ بالکل ٹھیک ہو چکی تھی۔

پر اس کے بھائی کو بچوں کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں ہی رکھا گیا، ایسے میں حانا اور ان کے خاوند کی جان تو جیسے اسپتال میں ہی اٹکی ہوتی تھی۔ گھر سے 60 کلو میٹر دور اسپتال میں یہ دن میں کئی مرتبہ جاتے اور روتے ہوئے گھر آتے کیونکہ بیٹے کے بچنے کی کوئی امید نظر نہ آ رہی تھی۔ ایسے میں ایک دن اسپتال سے فون آیا کہ اپنے بیٹے آخری مرتبہ مل لیجئے۔

یہ سننا تھا کہ یہ نومولد ڈیلن ہمراہ اسپتال پہنچے تو بیٹے کے ساتھ اس کی بہن کو بھی لیٹا دیا اور پھر وہ ہوا جس کی کسی کو بھی امید نہ تھی، بھائی ڈینیل نے بہن ڈیلن کے گردن پر اپنا معصوم ہاتھ رکھ دیا اور اچھے سے سانس لینے لگا تو ڈاکٹروں کو امید بن گئی کہ کوئی معجزہ ہوا اب اس بچے کے بچنے کے 50 فیصد امکانات ہیں۔

مگر قسمت کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا اگلے ہی دن پھر بچے کی طبعیت خراب ہوئی تو ماں باپ پھر اسے دیکھنے آئے اور بہن کو اسی طرح بھائی کے ساتھ لیٹا دیا اور بچہ مشینوں کی بجائے خود ہی سانس لینے لگا۔

تقریبا ََ 5 دن کے اندر دونوں نومولود بچے گھر آ گئے۔ یہی وجہ ہے کہ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ جڑواں بچوں میں ایک ایسا گہرا تعلق ہوتا ہے جو بھائی یا بہن کا درد خوب محسوس کرتا ہے۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts