خودکش حملہ آور کا سر اور اعضاء ملے ہیں، آئی جی خیبر پختون خوا

image

آئی جی خیبر پختون خوا معظم جاہ انصاری نے بتایا ہے کہ پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا خودکش تھا، خودکش حملہ آور کا سر اور کچھ اعضاء ملے ہیں۔

آئی جی خیبر پختون خوا نے  نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پشاور کی پولیس لائنز کی مسجد میں ہوئے خود کش دھماکے  میں حملہ آور کے سیمپل ڈی این اے ٹیسٹنگ و فارنزک کے لیے بھیجوا دیے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج سے دھماکے کی وجوہات کا تعین کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز ہونے چاہئیں، دہشت گردوں کا کنٹرول کسی علاقے پر اس طرح نہیں ہے جس طرح 10، 12 سال پہلے تھا۔  یہاں سے کوئی دہشت گرد بھاگ کر افغانستان میں پناہ لے تو معاہدے کے مطابق افغان حکومت کو اسے ہمارے حوالے کرنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 

واضح رہے پشاور پولیس لائنز دھماکے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، آئی جی خیبرپختون خوا معظم جاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ممکنہ طور پر دس سے بارہ کلو بارودی مواد استعمال ہوا ۔ پولیس لائنز میں تعمیراتی کام کے دوران وقفے وقفے سے بارود یہاں لایا گیا۔ حملہ آور سائلین کی شکل میں پولیس لائنز میں خودکش جیکٹ کے بغیر داخل ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی این اے سے حملہ آور کی شناخت ممکن ہو گی۔ گیٹ پر چیکنگ ہوتی ہے لیکن کوتاہی ہوئی،  مسجد کی چھت گرنے سے زیادہ اموات ہوئی ۔ آئی جی کے پی نے بتایا  کہ جے آئی ٹی حملے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔ خودکش حملہ آور پولیس لائنز کیسے پہنچا سہولت کار کون تھے؟؟ بارودی مواد کیسے جمع ہوا؟؟


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.