پاکستان سے یومیہ 50 لاکھ ڈالرز کی اسمگلنگ، افغان حکومت کی لائف لائن قرار، تحقیقاتی رپورٹ

image

لندن: پاکستان سے یومیہ 50 لاکھ امریکی ڈالرز اسمگل ہو کر افغانستان پہنچتے ہیں جب کہ اس کی یومیہ ضرورت ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز ہے۔

مؤقر بزنس جریدے ’دی بزنس اسٹینڈرڈ‘ نے ممتاز اخبار بلوم برگ کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان سے ہونے والی ڈالرز کی اسمگلنگ دراصل افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکومت کے لیے لائف لائن ہے۔

اس حوالے سے جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کو ایک ہفتے میں صرف چار کروڑ ڈالرز بطور امداد دیے جاتے ہیں جب کہ اس کی یومیہ ضرورت ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز ہیں۔

واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آئی ہے جب پاکستان میں ڈالرز کی اونچی اڑان جاری ہے اور حکومت کی جانب سے ملکی کرنسی کی قدر میں اضافے کے لیے مختلف نوعیت کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے علاوہ ڈالر اسمگلرز بھی افغانی کرنسی خریدتے ہیں جس کی وجہ سے افغانی روپے کی قدر میں سال رواں کے دوران 5.6 فیصدر اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے طرح افغانی روپیہ اس وقت مضبوط کرنسی میں شمار ہوتا ہے۔

اعداد و شمار کے تحت دسمبر 2021 میں ایک ڈالر 124 افغانی روپے کا تھا جب کہ اس وقت 89 اعشاریہ 96 افغانی روپے کا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی روپے کی قدر اسی دوران 37 فیصد کم ہوئی ہے، افغانستان میں پاکستانی روپے پر عائد پابندی کے باعث بارڈر تجارت امریکی ڈالرز میں ہورہی ہے۔

اسحاق ڈار کی پالیسیوں سے پاکستان کو 600 سے 800 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا، مفتاح اسماعیل

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت نے افغانستان میں ڈالرز لانے پر عائد پابندی بھی ختم کردی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.