کون بنے گا این اے 22 مردان کا فاتح، سنسنی خیز عوامی رائے

image

پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 کی عوام نے انتخابات سے قبل ہی اپنے رائے سے فاتح کا اعلان کر دیا۔

مردان میں قومی اسمبلی کی نشست این اے 22 میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عاطف خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر حیدر ہوتی کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر حیدر ہوتی 2008 میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہونے کے بعد خیبر پختونخوا کے کم عمر وزیر اعلیٰ بنے تھے اور انہی کے دور میں سرحد کو خیبر پختونخوا کا نام دیا گیا۔

2018 میں عاطف خان کو قومی اسمبلی کی نشست پر 200 ووٹوں سے شکست ہوئی تھی اور امیر حیدر ہوتی کامیاب قرار پائے تھے۔ اگلے انتخابات کے لیے ایک بار پھر عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار امیر حیدر ہوتی اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عاطف خان مدمقابل ہیں۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ عمران خان جو کہتے ہیں وہ کرتے بھی ہیں جھوٹ نہیں بولتے، ایماندار ہیں جبکہ موجودہ حکومت نے مہنگائی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ موجودہ حکومت نے عوام پر ظلم کے پہاڑ ڈھا دیئے ہیں اور آج عوام آٹا خریدنے کے لیے دس بار سوچتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 

عاطف خان کے ووٹرز نے صحت کارڈ کو بنیاد بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کی عوام کو صحت کارڈ جیسی سہولیات فراہم کیں جس کی وجہ سے لوگ اپنا علاج اچھے اسپتالوں میں کرا سکتے ہیں۔

امیر حیدر ہوتی کے بارے میں لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں ںے حلقے میں بہت زیادہ ترقیاتی کام کیے ہیں لیکن ان کے مقابلے میں عاطف خان نے بہت کم کام کرائے ہیں۔ امیر حیدر ہوتی اپنے حلقے کی عوام کے لیے سوچتے ہیں اور وہ جب کامیاب ہو کر آتے ہیں حلقے میں ترقیاتی کام ہوتے ہیں۔

حلقے کے لوگوں ںے مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس بار ووٹ مسلم لیگ ن کے لیے ہو گا انہوں ںے ملک کی ترقی کے لیے جیتنے کام کیے ہیں اتنے کسی بھی سیاسی جماعت نے نہیں کیے۔

ہم نیوز کے سروے میں سب سے زیادہ عوامی رائے امیر حیدر ہوتی اور عاطف خان کے لیے تھی جبکہ دیگر جماعتوں کے سپورٹر بہت کم نظر آئے۔ اس دوران بیشتر لوگ سیاستدانوں سے بیزار نظر آئے انہوں ںے کہا کہ ہم سب کو آزما چکے کسی نے بھی بہتر کارکردگی نہیں دکھائی اس لیے اس بار کسی کو بھی ووٹ نہیں دیں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.