اپنا گھر بنانے کے لئے لوگ پوری زندگی جدوجہد کرتے ہیں خاص طور پر غریب شخص کی تو پوری زندگی کی ایک ہی آرزو ہوتی ہے کہ کسی طرح اپنی چھت میسر آجائے جہاں وہ اپنے بچوں کے ساتھ سکھ چین سے زندگی گزار سکے۔ ایسا ہی سپنا پرمیشوری نے بھی دیکھا تھا جو ایک ماسی ہیں۔
20 سال سے برتن دھو رہی ہوں
پرمیشوری کا تعلق بھارت کی ریاست چنئی سے ہے۔ ان کے گھر میں ایک بیروزگار اور نشئی شوہر کے علاوہ ساس اور 2 بچے بھی ہیں۔ پرمیشوری کہتی ہیں کہ انھوں نے پوری زندگی محنت کی۔ 20 سالوں سے وہ لوگوں کے گھر برتن دھونے کے علاوہ 2 اور نوکریاں کررہی ہیں تاکہ اپنے بچوں کو تعلیم دلوا سکیں اور ایک گھر بنوا سکیں۔
کھانا کھانے کا وقت نہیں ملتا کیوں کہ۔۔
ان کی بڑی بیٹی نے انٹر کا امتحان پاس کیا ہے جبکہ بیٹا ابھی پانچویں جماعت میں ہے۔ پرمیشوری کہتی ہیں کہ میرے پاس اکثر کھانا کھانے کا وقت بھی نہیں ہوتا کیوں کہ اھیں ایک کے بعد دوسرے نوکری پر پہنچنے کی جلدی ہوتی ہے لیکن اس ساری محنت کا نتیجہ یہ نکلا کہ قرض لے کر ہی سہی پرمیشوری اپنا چھوٹا سا گھر بنانے میں کامیاب ہوگئیں ہیں۔
کبھی پریشان نہیں ہونا چاہیے
اس کے ساتھ پرمیشوری نے ایک چھوٹی سی اسکوٹر بھی لی ہے جسے وہ اور ان کی بیٹی چلاتی ہیں۔ پرمیشوری کہتی ہیں کہ اس سارے عرصے میں وہ کبھی اداس یا غمگین نہیں ہوئیں کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ خود پریشان ہو کر ہم سوچنے کی صلاحیتیں کھو دیتے ہیں اس لئے اگر کچھ بدلنا ہے تو پہلے خود کو خوش رکھنا ضروری ہوتا ہے۔