اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، 27 افراد ہلاک

image

اٹلی کے ساحلی شہر کروٹون کے قریب پناہ گزینوں کی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 27 تارکین وطن ہلاک ہو گئے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو اطالوی میڈیا نے بتایا کہ کم از کم 30 افراد کے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور اس میں سمندر کی طوفانی لہریں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔

ایک امدادی کارکن نے اطالوی میڈیا کو بتایا کہ مرنے والوں میں چند ماہ کا ایک بچہ بھی شامل ہے۔

امدادی کارکن نے بتایا کہ تارکین وطن کی کشتی میں بہت زیادہ افراد سوار تھے جو سمندر میں طغیانی کے باعث اُلٹ گئی۔

اطالوی کوسٹ گارڈز نے اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر حادثے پر تبصرے سے انکار کیا۔

کشتی کا یہ حادثہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کچھ ہی دن قبل اٹلی کی دائیں بازو کی سخت گیر حکومت نے تارکین وطن کو بچانے کے ایک متنازع نئے قانون کے مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔

انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی صدر جارجیا میلونی نے گزشتہ برس اکتوبر میں اقتدار حاصل کیا تھا۔ ان کی جماعت نے ووٹرز کے سامنے اپنے منشور میں غیرقانونی تارکین وطن کے بہاؤ کو اٹلی کے ساحل پر آنے سے روکنے کا وعدہ کیا تھا۔

نئے قانون کے تحت امدادی کارکن ایک وقت میں تارکین وطن کی متاثرہ کشتیوں میں سے صرف ایک کو بچانے کوشش کریں گے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس قانون کے بعد وسطی بحیرہ روم میں ڈوبنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

یورپ میں پناہ کے متلاشی افراد کے لیے اس راستے کو دنیا کی سب سے خطرناک کراسنگ سمجھا جاتا ہے۔

تنازعات اور غربت سے فرار ہونے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد افریقہ سے اٹلی کے راستے یورپ میں بہتر زندگی کی اُمید کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.