ڈاکٹر نے کہہ دیا کہ یہ مردہ ہے پر ماں تو ماں ہے، اس کا دل کہاں مانتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ والدہ کے چھوتے ہی ہوش میں آ گئی۔
اسی لیے تو کہا جاتا ہے کہ ماں سے بہترین کوئی دوست اور سہارا نہیں جس کی گود میں سر رکھ کر ہم جنت کے نظارے لیتے ہیں۔ تو اب ہوا کچھ یوں کہ امریکی ریاست میکسیکو کے ایک اسپتال میں انالیہ نوٹر نامی خاتون نے 5 ویں بچے کو جنم دیا۔
پر جس نومولود کو اپنی گود میں لینے کیلئے والدین ترس رہے تھے اس کی پیدائش کے بعد ہی ڈاکٹر نے یہ کہہ ڈالا کہ مردہ بچی پیدا ہوئی ہے تو جیسے اب ان والدین پر تو قیامت ٹوٹ گئی جو کچھ دیر پہلے تک یہ سوچ رہے تھے کہ بیٹی خوشی خوشی خوشی گھر لی جائیں گے وہی ماں باب اب اس ے جنازے کی تیاری کرنے لگے۔
مزید یہ کہ ڈاکٹر کے حکم کے مطابق بچی کو مردہ خانے میں رکھ دیا گیا لیکن والدین نے آخری مرتبہ ملنے کی خواہش کی تو انہیں 10 گھنٹے بعد ملوایا گیا جیسے ہی ماں نے بچی کے چھوٹے چھوٹے ہاتھوں کو چھوا تو یہ رونے لگی اور حرکت کرنے لگی، اس عمل نے والدہ انالیہ اور والد فیبین ویرن سمیت سرد خانے کے تمام عملے کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ۔
اس کے علاوہ یہ کہ بیٹی کی آواز پہلی مرتبہ سننے پر انہیں تو یوں لگ رہا تھا کہ دنیا ہی جیت لی ہو۔ چند دنوں تک تو یوں محسوس ہوتا رہا کہ لوز میلا گروس نامی اس بچی کی صحت میں بہتری آ رہی ہے۔
لیکن پھر5 ہفتے بعد بچی کو صحت کے بہت سے مسائل پیدا ہو گئے، یوں وہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی۔ یاد رہے کہ والدین نے اس بچی کا نام میلا گورس اس لیے رکھا تھیا کیونکہ اس نام کے معنیٰ ہیں معجزہ روشنی۔