میرے پاس کلمہ شہادت پڑھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ ۔۔ ایک نامور انگریز نے اسلام قبول کیسے کیا؟

image

معروف امریکی پادری ہیلیریون ہیگی نے اسلام قبول کرکے مغرب میں اسلام مخالفین کو کلمہ شہادت پڑھنے کی دعوت دیدی۔

روسی آرتھوڈوکس فرقے سے تعلق رکھنے والے سابق پادری نے حال ہی میں کیلیفورنیا میں مشرقی عیسائی خانقاہ کے قیام کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، اب ان کا کہنا ہے کہ ان کا اسلام قبول کرنا دراصل "اسلام کی طرف رجوع" تھا اور اس اعلان کے بعد وہ "گھر واپسی" کی طرح محسوس کرتے تھے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعی "گھر آنے" کی طرح محسوس ہوتا ہےچونکہ ہم پہلے ہی قرآن کے مطابق ایک خدا کی عبادت اور سجدہ کرتے ہیں تو کلمہ شہادت پڑھنا ایسے ہے جیسا کہ اپنے اصل کی جانب لوٹنا۔

انہوں نے اسلام قبول کرنے کے بعد سید عبداللطیف نام رکھا ہے، سید عبداللطیف کا کہنا ہے کہ کلمہ پڑھنے کے بعد مسلمان کمیونٹی کی طرف سے میرا انتہائی گرم جوشی سے خیر مقدم کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کے لوگوں کی طرف سے کالز اور پیغامات موصول ہو رہے ہیں جن میں سے اکثر یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس نے عیسائیت سے کنارہ کشی اختیار کر کے اسلام کا رخ کیوں کیا۔

سید عبداللطیف کا کہنا ہے کہ میرے پاس کلمہ شہادت پڑھے بغیر کوئی چارہ نہیں تھا۔ کب تک منافق بن کر رہتا اور دل سے مسلمان ہوکر زبان سے عیسائیت کی تبلیغ کرتا۔ کب تک لوگوں کو دھوکا دیتا۔

اسلام قبول کرنے کے اعلان کے بعد چوبیس گھنٹہ میرے موبائل کی گھنٹی بجتی رہتی ہے۔ دنیا کے کونے کونے سے بڑی بڑی مسلم شخصیات کے تہنیتی فون آرہے ہیں۔ مبارکبادیں، خوش آمدید اور استقامت کی دعاؤں سے سوشل اکاؤنٹس کے ان بکس بھر چکے ہیں۔

گھر کے باہر پھولوں کے گلدستے اور والہانہ عقیدت کا اظہار کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ میں نے مذہب تبدیل نہیں کیا بلکہ سیدنا ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ علیہم السلام کے اصل دین کی طرف لوٹا ہوں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts