اللہ کا گھر دیکھنے کی خواہش کس مسلمان کے دل میں نہیں ہوتی اور اب تو یہ بھی دیکھا جا رہا ہے کہ غیر مسلم بھی خُدا کے گھر کو دیکھنا چاہتے ہیں اور وہاں بڑی تعداد میں بیشک سیر و تفریح کی غرض سے جائیں لیکن جاتے ضرور ہیں تاکہ وہ دیکھ سکیں کہ مسلمان اللہ کا گھر کس کو کہتے ہیں اس میں کیا کچھ ہے اور وہاں جانے کی تمنا ہر مسلمان کیوں رکھتا ہے۔ روح پرور مناظر دیکھ کر سکون کس کو حاصل نہیں ہوتا۔
اللہ کے گھر میں جہاں بہت سی پُرانی صدیوں پُرانی چیزیں اور خود کعبہ موجود ہے وہیں یہ 200 سال پُرانی سیڑھیاں بھی ہیں جن کو شاید ہر کسی نے نہیں دیکھا۔ یہ سیڑھیاں زیادہ تر کعبہ کی صاف صفائی اور اس کے اندر جانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں جن کا وزن 600 ٹن ہے اور یہ دنیا کی مہنگی ترین لکڑی سے بنائی گئی ریموٹ کنٹرول سیڑھیاں ہیں۔ جیسے کعبہ کی صفائی اور تزئین و آرائش کا کام تھوڑا بہت ہر سال کیا جاتا ہے تاکہ زائرین بحفاظت اللہ کے گھر کی زیارت کرسکیں بالکل اسی طرح ان سیڑھیوں کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے تاکہ ان کے ذریعے کعبہ شریف کے اندر جا کر دیکھا جاسکے، اس کی صفائی کی جاسکے۔