پہلی شوہر کا دل میرے پاس تھا مگر اب ان کا ایک گردہ بھی میرے پاس آچکا ہے۔ یہ الفاظ ہیں ماریہ تھریسا نامی خاتون کے جنہیں ان کے شوہر کی وجہ سے نئی زندگی ملی ہے۔
'ہماری ویب' ڈاٹ کام کے اس آرٹیکل میں آپ کو میاں بیوی کی دلچسپ کہانی بتائیں گے۔
ماریہ کو ان کے شوہر کی جانب سے گردہ عطیہ کیا گیا جس کے بعد ان میں نئی زندگی کی امید جاگی۔
37 سالہ ماریہ تھریسا کورونل کو گزشتہ 6 سال تک تکلیف دہ ڈائیلاسز کا سامنا کرنا پڑا، اس سے قبل ان کے شوہر 38 سالہ فریڈرک ویلینٹ نے دریافت کیا کہ وہ زندگی بچانے کے آپریشن کے لیے درکار ہے۔
جوڑی کی شادی کو 9 سال ہو چکے ہیں اور ان کی سات سالہ بیٹی اور پانچ سالہ بیٹا ہے۔
فلپائن سے تعلق رکھنے والی خاتون ماریہ جو کہ سیلز ایگزیکٹو کے طور پر کام کرتی تھیں، جب وہ حاملہ تھیں تو اس دوران پری ایکلیمپسیا کا شکار ہوا جس میں بلند فشار خون کی وجہ سے گردے متاثر ہوجاتے ہیں۔
یہ حالت ہائی بلڈ پریشر، پیشاب میں پروٹین کا سبب بن سکتی ہے اور گردوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے، جو کہ ان خاتون کے کیس میں ہوا۔
اںہیں ہفتہ وار 2 بار ڈائیلاسز کیا جاتا تھا لیکن گردے کی پیوند کاری ہی واحد حل رہا گیا تھا۔ پھر خاتون کے شوہر نے اپنی اہلیہ کی جان بچانے کے لیے اپنا گردہ عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ماریہ کے شوہر فریڈرک نے کہا کہ میں اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہوں اور اس کے لیے کچھ بھی کروں گا۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اپنا ایک گردہ عطیہ کر کے اپنی اہلیہ کو دوبارہ معمول کی زندگی کی جانب لانے کے لیے اس کی کسی طرح سے مدد کررہا ہوں۔
پھر 2 مارچ کو برجیل میڈیکل سٹی میں ماریہ کو ان کے خاوند کا گردہ لگا دیا گیا۔