لندن میں مقیم اطالوی نوجوان مارکو کے قبول اسلام کے واقعہ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی، محمد مارکو کو اسلام قبول کرنے پر مبارک بادیں ملنے کا سلسلہ شروع، ماں نے بھی بیٹے کا فیصلہ قبول کرلیا۔
محمد مارکولندن میں مقیم ایک اٹالین نوجوان ہے جو شراب کا رسیا، منشیات کا عادی، نائٹ کلبس، رقص و سرور اور عیاشی کا دلدادہ تھا۔
مارکو کا کہنا ہے کہ میں انٹرٹینمنٹ کے حوالے سے مشہور لندن کے علاقے سوہو میں نائٹ کلب سے قریب ایک مسجد میں داخل ہوا۔ دیکھا کہ میوزک کے شور میں بھی مسلمان بڑے اطمینان سے نماز پڑھ رہے ہیں۔ میں نے نماز شروع کی تو بڑی راحت محسوس ہوئی۔ دل میں کہا کہ اگر خدا واقعی موجود ہے تو یہی اس کی عبادت کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔
اسلام قبول کرنے کے بعد چھٹیوں میں پہلی دفعہ اٹلی جا رہا تھا۔ میں نے سوچا کہ اپنی ماں کو مسلمان ہونے کے بارے میں کس طرح مطلع کروں، پھر ایک نرالی ترتیب سوچی۔
میں نے والدہ سے کہا کہ اگر آپ کا بیٹا شراب نوشی، منشیات کی عادت اور سگریٹ پینا چھوڑ دے، کسی عورت پر تشدد نہ کرے، جتنی بار عبادت کرتا تھا، اس سے زیادہ کرے۔ راتوں کو نائٹ کلب نہ جائے، فحاشی کے اڈوں کو خیرباد کہے، مافیا سے اپنی راہیں جدا کرلے تو آپ اپنے بیٹے کے بارے میں کیا کہیں گی؟۔
ماں نے کہا کہ پھر تو میری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہے گا۔مارکو نے کہا اگر آپ کا بیٹا پہلے سے بھی بہت زیادہ آپ کا احترام کرے؟ اپنی گرل فرینڈ کی وجہ سے آپ سے لڑنا تو یاد ہوگا، اب وہ آپ کو پلکوں پہ بٹھائے تو؟ماں نے کہا میں خدا سے اور کیا چاہتی ہوں۔
تو پھر سن لیجئے کہ اب آپ کا بیٹا ایسا ہی کرے گا، کیونکہ وہ مسلمان ہو چکا ہے۔ یہی اسلام کی تعلیمات ہیں۔ بیوی یا گرل فرینڈ یا کسی بھی وجہ سے ماں باپ کی نافرمانی کرنا حرام ہے۔
مارکو نے یوں ماں کو مطمئن کرلیا۔ اب وہ اس نے اپنا نام محمد مارکو رکھ لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میرا اپنی ماں اور سب کو یہی پیغام ہے کہ دنیا کی عیاشی میں کچھ نہیں رکھا، جتنی عیاشی کریں گے پیاس اتنی ہی بڑھے گی۔
میں نے سب کچھ چھوڑ دیا ہے۔ اب یہی تگ ودو ہے کہ جنت میں چھوٹا سا مکان مل جائے۔ اسی لئے اب عربی سیکھ رہا ہوں تاکہ قرآن سمجھ سکوں۔ ایک ماہ میں 15 کتابیں پڑھ لیں۔ میرے اس چند روزہ اسلام کا تجربہ یہ ہے کہ اصل چیز نماز فجر ہے، اگر اسے آپ نے بروقت و باجماعت پڑھ لیا تو پھر پورا دن آپ کا صحیح گزرے گا۔