اگر سموسے بچ جاتے ہیں وہی رات کھاتے ہیں۔۔ ننھا حافظ قرآن، جو اپنی والدہ کا سہارا بننے کے لیے گلی گلی پھرتا ہے

image

چھوٹی عمر میں بڑا انسان بننا ہر ایک کو نصیب نہیں ہوتا ہے، کیونکہ دنیا کی ستم ظریفی اور مکروہ چہرا ہر کوئی نہیں دیکھتا ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو ایک ہی ننھے شہزادے کے بارے میں بتائیں گے۔

اپنے گھر والوں کی مدد، والدین کا سہارا بننا ہر بچے کی خواہش ہوتی ہے، کچھ تو اس خواہش کی تکمیل کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں، جبکہ کچھ عملی طور پر کچھ کر دکھانے کا عزم رکھتے ہیں۔

ایک ایسا ہی حافظ قرآن شہزادہ سب کی توجہ حاصل کر رہا ہے، جو اپنے والدین کا سہارا بننے کے لیے سڑک پر سموسے اور رول بیچتا ہے۔

سوش میڈیا پر وائرل پوسٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی کے علاقے ناظم آباد پاپوش نگر ذکیہ مسجد کے سامنے والی گلی میں موجود یہ ننھا حافظ قرآن رات کے 8 بجے بھی رول اور سموسے بیچ رہا تھا۔

سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق ننھا بچہ شام 5 بجے تک مدرسے میں قرآن کی تعلیم حاصل کرتا ہے اور پھر گھر پہنچ کر والدہ سے سموسے اور رول لیتا ہے اور بازار اور گلی میں انہیں بیچنے پہنچ جاتا ہے۔چھوٹی عمر ہونے کی وجہ سے والدہ بازار تو جانے نہیں دیتی۔

کیونکہ بازار دور ہے، تاہم ننھا حافظ قرآن گلی میں ہی گاہکوں کی راہ تکتا ہے۔ جب کبھی رول سموسے بک جاتے ہیں تو گھر پیسے لے جاتا ہے اور جب نہیں بکتے تو رات کے کھانے میں یہی کھانے پڑتے ہیں۔ اپنی محنت کے بل بوتے پر بھیک مانگنے یا دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے سے لاکھ درجہ بہتر یہ ننھا حافظ قرآن اس بات کی جیتی جاگتی مثال ہے کہ ہمت کرے انسان تو کیا ہو نہیں سکتا ہے۔

ننھا بچہ نہ صرف دینی تعلی کو لے کر چل رہا ہے، بلکہ دنیا کو بھی ساتھ لے کر چل رہا ہے، یہ ننھا حافظ قرآن ان تمام افراد کے لیے بھی مثال ہے، جو ہر کام میں رونا دھونا شروع کر دیتے ہیں اور اسے اپنے اوپر بوجھ سمجھتے ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.