سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ ہے کہ ’پولیس نے ان کے 16 سو کارکنوں کو پکڑ لیا ہے۔‘
سنیچر کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’یہ (حکومت) مینار پاکستان کا جلسہ فلاپ کرنا چاہتے ہیں۔ میری سب سے درخواست ہے نماز تراویح کے بعد مینار پاکستان پہنچیں۔‘عمران خان نے کہا کہ ’یہ آج اپنی آنکھوں سے لاہور کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ دیکھیں گے۔ عوام نکلیں گے اور جلسہ گاہ پہنچیں گے، یہ (روکنے کے لیے) ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ لوگ آٹے کی لائنوں میں مر رہے ہیں۔ آج پورا روڈ میپ دوں گا، لوگوں کو بتاؤں گا کہ کیا ہوا۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہ (حکومت) لوگوں پر اس طرح تشدد کر رہے ہیں جیسے یہ ’مقبوضہ کشمیر یا فلسطین ہو۔ ہمارے لوگ اغوا کر رہے ہیں۔‘دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مینار پاکستان جلسے کے موقع پر جلسہ گاہ جانے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی کنٹینر لگائے گئے ہیں۔اس حوالے پنجاب کی نگران حکومت کے وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا ہے کہ سکیورٹی تھریڈ کی وجہ سے کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔خیال رہے کہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی مشروط اجازت دی تھی۔بدھ 22 مارچ کو کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کو این او سی جاری کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے واضح کیا کہ ’ہائی سکیورٹی رسک میں جلسہ کرنے صورت میں کسی نقصان کی ذمہ دار پی ٹی آئی خود ہو گی۔‘