پاکستان یا بھارت ورلڈ کپ کہاں کھیلا جائے گا؟ بھارت نے بڑا دعویٰ کر دیا

image

پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ اور ورلڈکپ کے میچز کے تنازعہ کے دوران بھارتی میڈیا نے پاکستان کے ورلڈکپ کیلئے بھارت جانے اور مختلف شہروں میں میچز کھیلنے کی تیاریوں کا دعویٰ کیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے موقف پر قائم ہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت تک بھارت کا دورہ نہیں کرے گی جب تک بی سی سی آئی پاکستان میں ایشیا کپ کے انعقاد پر رضامند نہیں ہوتا تاہم بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان چنئی اور کولکتہ میں ورلڈ کپ کے میچز کھیلنے والا ہے۔

پاکستان نے 2016 میں کولکتہ میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ایک میچ میں بھارت سے مقابلہ کیا تھا اور کھلاڑی سیکورٹی اقدامات سے مطمئن تھے۔

یاد رہے کہ رواں سال 5 اکتوبر کو ورلڈ کپ کا آغاز متوقع ہے۔ احمد آباد، لکھنؤ، ممبئی، راجکوٹ، بنگلورو، دہلی، اندور، گوہاٹی، حیدرآباد اور دھرم شالہ سمیت 12 ہندوستانی شہروں میں کل 46 مقابلے ہونے والے ہیں۔

بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ چھ ماہ میں شروع ہونے کی امید ہے لیکن جغرافیائی سیاست اس بڑے ایونٹ کے انعقاد کو دھندلا رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے حالیہ دعوؤں کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کے دوران چنئی اور کولکتہ میں اپنے زیادہ تر کھیل کھیلنا چاہتی ہے۔

توقع کی جاتی ہے کہ پاکستان ان دو شہروں میں کھیلنے میں آسانی محسوس کرے گا کیونکہ انہیں پہلے دوروں کے دوران محفوظ مقامات کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ یہ ماضی کی ان رپورٹس سے الگ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان اپنے ورلڈ کپ کے میچ بنگلہ دیش میں کھیلے گا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان اپنے ورلڈ کپ کے زیادہ تر میچ کولکتہ اور چنئی میں کھیلنے کو ترجیح دے گا۔ ذرائع نے مزید کہاکہ اب یہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ بی سی سی آئی اور بھارتی حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے۔

یہاں پی سی بی نے یہ واضح کردیا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا سفر نہیں کرتا ہے تو پاکستان ہندوستان میں کھیلنے کو تیار نہیں ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.