حضرت آدم اللہ تعالیٰ کے بنائے ہوئے پہلے انسان تھے۔ انھیں مٹی سے بنایا گیا تھا اور ان کی تخلیق کے بعد حضرت آدم کو ان کی اہلیہ حوا (ع) کے ساتھ جنت (جنت) میں رکھا گیا۔
البتہ شیطان کے حیلوں میں آکر اللہ کے حکم کی نافرمانی سے حضرت آدم اور حوا کو بعد میں زمین پر بھیج دیا گیا۔ تاریخی حوالوں کے مطابق جب وہ زمین پر پہنچے تو حضرت آدم نے اپنا پہلا پاؤں سری لنکا کے ایک پہاڑ پر رکھا جسے آدم کی چوٹی کہا جاتا ہے جسے سری پاڈا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پہاڑ کی چوٹی پر پاؤں کی شکل کا وہ نشان ہے جہاں حضرت آدم کا پاؤں نے زمین کو پہلی بار چھوا تھا۔ یہ جگہ صرف مسلمانوں کے لئے نہیں بلکہ بدھ مت کے ماننے والوں اور ہندوؤں کے علاوہ یہوں اور عیسائیوں کے لئے بھی اہمیت کی حامل ہے۔
آدم کی چوٹی کی چوٹی کا سفر ایک یاترا سمجھا جاتا ہے، اور ہر سال ہزاروں لوگ چوٹی کو سر کرتے ہیں۔ اس سفر کو عام طور پر اندھیرے میں شروع کیا جاتا ہے تاکہ صبح تک صاف اور واضح منظر دیکھا جاسکے۔ متلف یوٹیوبرز کے مطابق سری لنکن گورمنٹ نے اب حضرت آدم علیہ السلام کے پاؤں کی شبیہہ کو پتھروں سے ڈھانپ دیا ہے البتہ اس ویڈیو میں اس جگہ کی پرانی تصاویر موجود ہیں
حضرت آدم کی تخلیق اور زمین پر ان کے پہلے قدم کی کہانی اسلامی روایت میں بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ انسانیت کے آغاز اور اللہ کے احکامات کی اطاعت کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔ قرآن مجید میں واضح ہے کہ حضرت آدم اللہ کے نبی تھے، اور ان کی اولاد اسلام میں سب سے پہلے ایمان لانے والے تھے۔ حضرت آدم کی کہانی اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ مومنوں کو نافرمانی کے نتائج اور اللہ سے معافی مانگنے کی اہمیت کے بارے میں سکھاتی ہے۔