آم کا موسم آتے ہی بازاروں میں زردی مائل خوشبو بکھر جاتی ہے اور ہر گھر میں آم کے آم اور گٹھلیوں کے دام کی بازگشت سنائی دیتی ہے۔ مگر جہاں ایک طرف یہ رسیلا پھل سب کو لبھاتا ہے، وہیں دوسری جانب ایک سوال ذہنوں میں ہلچل مچاتا ہے: کیا یہ آم قدرتی طریقے سے پکا ہوا ہے یا اسے کاربائیڈ جیسے زہریلے اور نقصان دہ کیمیکل سے زبردستی رنگ و ذائقہ دیا گیا ہے؟
اسی الجھن کو حل کرنے کے لیے معروف صحت اور لائف اسٹائل کوچ لوک کوٹینو نے ایک سادہ مگر اہم طریقہ تجویز کیا ہے جس کے ذریعے آپ گھر بیٹھے یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ آم قدرتی ہے یا کیمیکلی پکا ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ آم خود کوئی خطرہ نہیں، خطرہ اس مصنوعی طریقے سے ہے جو اسے وقت سے پہلے قابلِ فروخت بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
لوک کوٹینو کے مطابق آم کے قدرتی یا غیر قدرتی ہونے کا سب سے بنیادی اشارہ اس کا رنگ ہے۔ اگر آم کا رنگ ہر طرف سے غیرمعمولی طور پر یکساں ہو، جیسے کسی مشین سے چمکایا گیا ہو، تو محتاط رہیں۔ قدرتی آم پر عام طور پر ہلکے کالے یا بھورے دھبے ہوتے ہیں، جو درخت پر پکے ہونے کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔
دوسرا طریقہ ہے آم کو دبانا۔ جو آم درخت پر دھیرے دھیرے پکتا ہے، وہ ہاتھ میں لینے پر بھرا بھرا اور معتدل نرم محسوس ہوتا ہے۔ اس کے برعکس، کیمیکل سے پکے آم عموماً یا تو غیر معمولی طور پر نرم ہوتے ہیں یا دباؤ ڈالنے پر جلدی ٹوٹنے لگتے ہیں، جیسے اندر سے کھوکھلے ہوں۔
تاہم، سب سے آسان اور قابلِ اعتماد گھریلو تجربہ پانی کا ٹیسٹ ہے۔ آم کو ایک صاف پانی کے برتن میں ڈالیں۔ اگر آم نیچے بیٹھ جائے تو یہ ممکنہ طور پر قدرتی طریقے سے پکا ہوا ہے۔ لیکن اگر آم تیرنے لگے تو یہ شک کیا جا سکتا ہے کہ اس میں ہوا زیادہ اور گودا کم ہے، جو کاربائیڈ کے ذریعے پکانے کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
لوک کوٹینو نے اپنی ویڈیو میں واضح کیا کہ یہ ٹیسٹ کوئی سائنسی لیبارٹری رپورٹ نہیں بلکہ ابتدائی اندازہ ہے، جو ہمیں خریداری سے پہلے فیصلہ کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔ ان کے بقول: "آم سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، اصل مسئلہ وہ طرزِ زندگی ہے جو ہمیں کیمیکل کے سہارے جینے پر مجبور کر رہا ہے۔"
آم چونکہ بچوں سے لے کر بزرگوں تک سب کی پسند ہے، اس لیے اس کی خالصیت کا خیال رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ یہ چھوٹا سا ٹیسٹ نہ صرف آپ کو ذہنی سکون دے سکتا ہے بلکہ آپ کے اہل خانہ کو ممکنہ کیمیکل کے خطرات سے بھی بچا سکتا ہے۔
لہٰذا جب بھی اگلی بار بازار سے آم لائیں، ان کا رنگ، ساخت اور پانی میں رویہ ضرور دیکھیں۔ ممکن ہے یہ معمولی سی احتیاط آپ کو ذائقے کے ساتھ صحت کا تحفہ بھی دے دے۔