پاکستان میں تو شیر خرما بنتا ہے لیکن ۔۔ سعودیہ، افغانستان اور دوسرے ممالک میں میٹھی عید پر کونسی میٹھی ڈشز زیادہ مقبول؟

image

عید الفطر کی آمد آمد ہے اور مسلمانوں نے روزوں کے اختتام کی طرف بڑھتے ہوئے عید کی تیاریاں بھی شروع کردی ہیں اور عید پر کھانوں کیلئے بھی خاص اہتمام کیا جارہا ہے۔ آیئے آپ کو بتاتے ہیں کہ مسلمان ممالک میں میٹھی عید پر کونسی میٹھی ڈشز زیادہ مقبول ہیں۔

پاکستان میں عید الفطر پر کئی قسم کی سویوں، شیرخرما اور کھیر سے مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے، دودھ، سوئیوں اور میوہ جات سے تیار ہونے والا مزیدار شیرخرما مہمانوں کے دل جیت لیتا ہے۔ اس کے علاوہ کیک اور مٹھائیاں بھی عید کی رونق بڑھاتی ہیں۔

اسی طرح بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں فیرنی بنائی جاتی ہے جو دودھ میں پسے چاول اور چینی سے بنائی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سویاں اور حلوے بھی اس دن اپنی بہار دکھاتے ہیں۔ بنگلا دیش میں مٹھائی سے دسترخوان کی زینت بڑھائی جاتی ہے۔

انڈونیشیا میں عیدالفطر پر ایک بہت ساری تہوں پر مشتمل کیک کی طرح ڈش لیپس لیگٹ بنائی جاتی ہے، عراق میں کھجور کا حلوہ بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ وہاں زیادہ تر گھرانوں میں نماز عید سے قبل ناشتے میں کریم اور شہد سے روٹی تناول کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ میٹھے کے طور پر گھروں میں ہی چھوٹے چھوٹے کیک بنائے جاتے ہیں۔

مصر میں خشک دودھ، میوہ جات اور گندم کے آٹے سے بنی مٹھائی ’’کنافہ‘‘ اور ’’قطائف‘‘ بے حد پسند کی جاتی ہے، بحرین میں ہمسایوں میں بھی مٹھائی بانٹی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں روایتی مٹھائیوں کے ساتھ خاص قہوہ بھی مہمانوں کو پیش کیا جاتا ہے۔

برونائی دارالسلام میں ایک مخصوص مٹھائی ’’بقلاوہ‘‘ اور ایک خاص قسم کا کیک ضرور کھایا جاتا ہے، جوتہہ در تہہ میووں، کھجوروں اور موسمی پھلوں سے بنایا جاتا ہے۔ صومالیہ میں آٹے میں پسی چینی اور بیکنگ پاؤڈر ملا کر چھوٹے چھوٹے بسکٹ بنا ئے جاتے ہیں۔ چلی میں سویاں پکائی جاتی ہیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.