مستونگ میں سرکاری دفاتر اور بینکوں پر حملے، ایک ہلاک سات زخمی

image
کوئٹہ سے متصل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں درجنوں مسلح عسکریت پسندوں نے شہر میں داخل ہو کر سرکاری دفاتر اور بینکوں پر حملہ کر کے آگ لگا دی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہوئے ہیں۔

حکام نے دو حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

مسلح افراد نے تحصیل دفتر، تین بینکوں ، گاڑیوں اور دیگر سرکاری املاک کو نذر آتش کیا۔

حکام کا دعویٰ ہے کہ جوابی کارروائی میں دو دہشتگرد مارے گئے۔

پولیس کے مطابق منگل کی صبح تقریباً 11 بجے جدید اسلحہ سے لیس درجنوں مسلح افراد شہر میں داخل ہوئے اور شہر کے وسط میں واقع پولیس تھانے، تحصیل دفتراور اس سے ملحقہ دو نجی بینکوں اور ایک سرکاری بینک پر حملہ کر دیا۔

ڈی ایس پی مستونگ یونس مگسی نے اردونیوز کو بتایا کہ مسلح افراد نے پولیس تھانے پر راکٹ داغا جو تھانے کے قریب ایک دکان میں لگا جس سے 14 سالہ لڑکا ہلاک ہو گیا۔

ڈی ایس پی کے مطابق مسلح افراد دستی بم پھینکتے ہوئے تحصیل دفتر میں داخل ہوئے اور اسے آگ لگا دی جبکہ ریکارڈ کو بھی نقصان پہنچایا۔

یونس مگسی نے مزید بتایا کہ مسلح افراد نے نیشنل بینک  اور دو نجی بینکوں بینک الحبیب اور ایم سی بی بیک پر بھی حملہ کیا اور اسے آگ لگا دی۔

اس دوران پولیس اہلکاروں اور حملہ آوروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔

عینی شاہدین کے مطابق شہر تقریباً دو گھنٹوں تک بم دھماکوں اور فائرنگ سے گونجتا رہا جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

لوگ اپنی دکانیں اور دفاتر چھوڑ کر جانیں بچانے کے لیے بھاگتے رہے، مارکیٹس بند ہو گئیں اور لوگ گھروں میں چھپ گئے۔

حکام نے دو عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے 

عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے تین سرکاری گاڑیوں کو بھی جلایا جبکہ نیشنل بینک کے مرکزی دروازے پر دستی بم سے حملہ کر کے اندر داخل ہوئے۔

ڈی ایس پی یونس مگسی کے مطابق بینک میں آج نئے مالی سال کی چھٹی تھی اس لیے ملزمان رقم نہیں لوٹ سکے۔

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ  ’فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے بینک، تحصیل آفس اور سرکاری دفاتر پر حملہ کیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ 'واقعے کے فوراً بعد ایف سی، لیویز اور سی ٹی ڈی نے علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور دہشتگردوں کو پسپا کردیا۔ اس دوران دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا  جس میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ تین زخمی ہوئے۔'

ترجمان کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف بھر پور کارروائی جاری ہے ۔فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ترجمان حکومت بلوچستان نے حملے میں ایک بچے کی ہلاکت اور سات افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی شاہد رند نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے فوری رسپانس کی بدولت جانی نقصان مزید بڑھنے سے روک لیا گیا۔

زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور نواب غوث بخش رئیسانی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر سعید کے مطابق ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت محمد شعیب کے نام سے ہوئی جو جھل مگسی کا رہائشی تھا اور گرمیوں کی چھٹیاں گزارنے کے لیے اپنے خاندان کے ساتھ مستونگ آیا ہوا تھا۔

مستونگ کوئٹہ سے صرف 50 کلومیٹر دور ہے اور یہاں حالیہ دنوں میں سکیورٹی صورت حال کشیدہ رہی ہے صرف گزشتہ ماہ کے دوران ضلع کے مختلف علاقوں میں لیویز تھانوں اور قومی شاہراہوں پر ناکہ بندیوں، گاڑیوں اور مال بردار ٹرکوں کو جلانے کے کم از کم چار واقعات پیش آ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ اتوار کو قلات اور چاغی کے علاقوں میں بھی موٹر سائیکل سواروں نے دو مقامات پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے۔


News Source   News Source Text

پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts