پاکستان کا سیاسی درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ملک میں آڈیولیکس کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی خوشدامن کے بعد سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو بھی سامنے آگئی۔
مبینہ آڈیو میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے سے متعلق عمران خان کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی رہنمائی کر رہے ہیں۔
مبینہ آڈیو میں ثاقب نثار نے کہا کہ آپ دو ہزار دس کا ازخود نوٹس کیس دیکھ لیں، جب آپ پڑھیں گے تو آپ کو سمجھ آجائے گا، جس پر خواجہ طارق رحیم کا کہنا تھا کہ کلازتھری میں راستہ دیا ہوا ہے۔
وہی تو آپ کے پاس وے آؤٹ ہے ورنہ تو کیس ہی نہیں بنتا تھا،آزادجموں وکشمیر میں جوکچھ ہوا اس کے بعد تو یہ توہین عدالت کا سیدھا کیس ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے حکومت اور سپریم کورٹ کے درمیان رسہ کشی جاری ہے، سپریم کورٹ ہرصورت 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کروانے کا حکم دے چکی ہے تاہم حکومت اس سے انکاری ہے۔
الیکشن کمیشن، وزارت دفاع اور عسکری اداروں نے بھی عدالت سے الیکشن ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی جس پر چیف جسٹس نے سیاسی جماعتوں کے اتفاق کی صورت میں راستہ نکالنے کا عندیہ دیا تھا تاہم ابھی تک سیاسی جماعتوں کے درمیان کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔