پاکستانی نوٹ ہو یا سکہ اس پر قائد اعظم کی تصویر ضرور ہوتی۔ ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے آج ہمیں یہ بہترین ملک عطا ہوا ہے مگر ایک وقت تھا کہ پاکستانی نوٹوں پر دوسرے ملک کا نام ہوتا تھا وہ بھی انہی کی زبان میں۔
اب آپ یہاں یہ سوچ رہے ہوں گے کہ شاید کسی انگریز ملک کا نام ہوتا ہو پر ایسا نہیں۔ یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ نوٹوں پر نام ہمارے پڑوسی ملک بنگلہ دیش کا ہوتا تھا جو کبھی ہمارا ہی حصہ تھا پر دشمن کی چالوں کے باعث 1971 میں ہم سے جدا ہو گیا۔
کرنسی نوٹ 10 ،100 ، 500 یا پھر 1000 کا ہی کیوں نہ ہو سب میں بنگالی زبان میں تحریر لکھی ہوتی تھی۔ یعنی کہ بینک دولت پاکستان،1000 کو نوٹ اور مینجر کے دستخط وغیرہ وغیرہ سب کچھ ہو بہو بنگالی زبان میں بھی لکھا جاتا۔
بس یہ فرق ہوتا کہ اردو زبان میں تحریر سیدھے ہاتھ کی جانب اور الٹے ہاتھ کی جانب بنگالی لکھی جاتی۔
واضح رہے کہ ایک بات ان کرنسی نوٹوں میں ایک جیسی تھی کہ تصویر صرف قائد اعظم کی ہی ہوتی تھی، ایسا نہ ہوتا تھا کہ بنگالیوں کے بھی کسی ہیرو کی تصویر الگ سے لگائی جائے۔