مسلمان خواتین عام طور پر قبرستان کے اندر نہیں جاتیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلام میں خواتین کا قبروں پر جانا پسندیدہ عمل نہیں ہے۔ آخری رسومات سے لے کر کبھی کبھار قبر پر جا کر دعا کرنے بھی گھر کے مرد ہی جاتے ہیں۔ لیکن ایک عورت ایسی بھی ہے جس کا بیٹا قبرستان میں دفن ہے۔ چونکہ وہ عورت ہے اس لئے قبرستان کے اندر جا کر بیٹے کے لئے دعا تو نہیں کرسکتی مگر ممتا کی تڑپ انھیں قبرستان کے باہر ضرور پہنچا دیتی ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ تصویر اس وقت تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ جس میں دیکھا جاسکتا ہے ایک ماں قبرستان کے باہر والی دیوار پر سر ٹکائے کھڑی ہے۔ تصویر بنانے والے کا کہنا ہے کہ یہ خاتون دراصل اس بچے کی والدہ ہیں جن کے بیٹے کا انتقال ایکسیڈنٹ میں ہوگیا تھا اور یہ اس کے لئے باہر کھڑے ہو کر دعا کرتی ہیں۔
صارفین یہ تصویر دیکھ کر ماں کے جذبے کو سراہ رہے ہیں اور سلام پیش کررہے ہیں جنھوں نے بیٹے کی محبت میں بھی اپنے دینی احکامات کو مدنظر رکھا۔