پاکستانی ڈراموں کا عربی زبان میں ترجمہ خوش آئند ہے: بشریٰ انصاری

image

پاکستان کی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈراموں کا عربی زبان میں ترجمہ انڈسٹری کے لیے خوش آئند ہے، پہلے اس طرف توجہ کم تھی، لیکن اب اس کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔

کراچی میں اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ’جب انگریزی اور ترکش سمیت دیگر زبانوں کے ڈرامے اردو زبان میں دیکھے جا رہے ہیں تو پاکستانی کانٹینٹ بھی دیگر زبانوں میں ہونا چاہیے۔‘

بشریٰ انصاری نے کہا کہ ’پاکستان کے کام کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں ون مین سٹینڈ اپ شو کرنے جا رہے ہیں یہ منصوبہ آنے والے دنوں میں خلیجی ممالک سمیت دیگر ملکوں بھی چلانے کی خواہش رکھتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی ڈرامہ انڈسٹری میں اچھے، برے اور درمیانے طرح کے سب کام چل رہے ہیں، اس میں سے کوئی کوئی ڈرامہ سٹینڈ اپ کر جاتا ہے، جس کی ایک مثال پری زاد کی صورت میں موجود ہے جس پر لوگوں کو حیرانی ہے، اسی طرح ڈرامہ تیرے بن کی بھی کامیابی سب کے سامنے ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی ڈرامے یا پروجیکٹ کی کامیابی کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔ ہم بس کام کیے جاتے ہیں۔‘

 انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمارا پلان ہے کہ پاکستان میں ہونے والے سٹینڈ اپ کامیڈی شو کو خلیجی ممالک سمیت دیگر ملکوں میں بھی لے کر جائیں کیونکہ دنیا بھر میں اسے بہت پسند کیا جاتا ہے۔‘


News Source   News Source Text

آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts