نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا اعلان

image
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت ’استحکام پاکستان پارٹی‘ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔

جمعرات کو لاہور کے ایک مقامی ہوٹل میں پی ٹی آئی چھوڑنے والے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ ’ہم ایک نئی سیاسی جماعت استحکام پاکستان پارٹی بنیاد رکھنے آئیں ہیں۔ ہمارا ملک ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔‘

نئی سیاسی جماعت بنانے کی ضرورت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سیاست میں آنے سے لے کر اب تک میرا صرف ایک ہی مقصد رہا ہے کہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالوں۔ اس طویل سفر میں مجھے بہت سارے لوگوں سے ملنے اور ان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ میں نے ان کے تجربے اور سیاسی بصیرت سے بہت کچھ سیکھا۔

’آپ سب یہ یاد رکھیں کہ میں ایک روایتی سیاستدان نہیں تھا۔ میں سیاست میں دیر سے آیا اور کسی مقصد سے آیا۔ اسی جذبے کے تحت پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوا تھا۔ مجھے یقین تھا کہ اس جماعت کے پلیٹ فارم سے ہم وہ تمام اصلاحات لانے میں کامیاب ہو جائیں گے جن کی پاکستان کو ضرورت تھی اور ہے۔‘

جہانگیر ترین نے کہا کہ ’اسی لیے ہم نے پاکستان تحریک انصاف کو ایک مضبوط سیاسی قوت بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔ آپ یہاں بیٹھے ہوئے جب لوگوں کو دیکھ رہے ہیں وہ سب اسی جدوجہد کا حصہ تھے۔ 2013 کے الیکشن کے بعد ہم نے پارٹی کے اندر ایک نیا جوش اور جذبہ پیدا کیا۔ آنے والوں دنوں میں آپ کے سامنے ایسے حقائق آ جائیں گے جن سے آپ سب کو علم ہو گا کہ ہم نے پارٹی کو مستحکم کرنے کے لیے کس حد تک محنت کی۔‘

جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ ہماری سیاست کو ایک نئی سمت کی ضرورت ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تحریک انصاف ایک ایسی بھرپور سیاسی قوت بن جائے کہ جب بھی الیکشن ہو تو پارٹی نہ صرف جیتے بلکہ اس پوزیشن میں ہو کہ ملک میں اصلاحات لانے کے کام کا آغاز بھی کیا جا سکے۔ پاکستان میں اصلاحات لانا ہمارا بنیادی اصول تھا اس وجہ سے ہم سب نے جدوجہد کی۔ بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا معاملات ایسے نہ چل سکے جیسے ہم چاہتے تھے۔ اور لوگ بدل ہونا شروع ہو گئے، مایوسی پھیلنے لگی۔‘

’حالانکہ تحریک انصاف کا منشور کچھ اور تھا، معیشت کو درست کرنا تھا، دنیا کے دیگر ممالک سے تعلقات بہتر کرنے تھے اور سب سے بڑھ کر احتساب کرنا تھا کیونکہ انہی نعروں پر پارٹی وجود میں آئی تھی، اور انہی نعروں پر عوام نے پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔ مگر یہ سب نہ ہو سکا اور معاملات بگڑنے کی طرف چل پڑے۔‘

جہانگیر ترین کے مطابق نو مئی کے واقعات نے پاکستانی سیاست کو تبدیل کر رکے رکھ دیا ہے۔ ’میں اپنے دل کی گہرائی سے بات کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ہم نے نو مئی کے منصوبہ سازوں اور شرپسندوں کو انجام تک نہ پہنچایا تو پھر سیاسی مخالفین کے گھروں پر حملے کو بھی قابل قبول سمجھا جائے گا اور یہ ہم کبھی نہیں ہونے دیں گے۔‘

’نو مئی کو ہماری عزیز فوج کے افسروں کے گھروں میں لوگ گھسے اور ہمارے عظیم فائٹر پائلٹ ایم ایم عالم کے جہاز کو بھی جلا دیا گیا۔ یہ معاملہ ایک ہجوم کا سرکاری عمارتوں پر حملہ کرنے کا نہیں ہے بلکہ ایسی مثال قائم کرنا ہے کہ کل کو کوئی بھی ہجوم کسی کے گھر پر بھی حملہ کر دے، ہمارے خاندانوں کو ہراساں کرے۔‘

جہانگیر ترین کے مطابق نو مئی کے واقعات نے پاکستانی سیاست کو تبدیل کر رکے رکھ دیا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)

سینیئر سیاسی رہنما نے کہا کہ ’کوئی بھی معاشرہ اس کی اجازت نہیں دے سکتا۔ گزشتہ چند سال کے واقعات نے ہماری سیاست، ہماری معیشت اور معاشرے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ تشویش ناک بات یہ ہے کہ اس صورت حال سے عوام کی امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ ہم اس صورتحال کو بڑھاوا دینے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ اس لیے ہم آج یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کو آج ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو سیاسی اور سماجی تقسیم ختم کرے اور اتحاد اور رواداری کو بڑھائے۔‘

جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ ہماری سیاست کو ایک نئی سمت کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس بات کا بھی بخوبی اندازہ ہے کہ ہمارا جمہوری نظام صرف اسی صورت میں مضبوط ہو سکتا ہے جب حکومت اور اپوزیشن نہ صرف اپنی آئینی ذمہ داریوں کو سمجھیں بلکہ اس پر عمل پیرا بھی ہوں۔ سیاست، ملک، گورنس، حکومت اور اپوزیشن دونوں اس کا حصہ ہیں۔

’آنے والوں دنوں میں ہماری جماعت میں اور بھی لوگ شامل ہوں گے، ایسے لوگ جن کی نہ صرف اپنے حلقے میں عزت ہے بلکہ ووٹ بنک بھی مضبوط ہے۔ میں ان سب کو سلام پیش کرتا ہوں جو اس مشترکہ جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہیں۔‘

سینیئر سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں اپنا اصلاحی اصلاحاتی ایجنڈا منظرعام پر لائیں گے۔ ہم اپنے ساتھیوں کے تجربے اور سیاسی قوت کا بھرپور فائدہ اٹھانے کا ارداہ رکھتے ہیں۔

’میں پرامید ہوں کہ آنے والے انتخابات میں ہم بہتر سے بہترین نتائج حاصل کریں گے۔ اور کوشش کریں گے کہ اپنے ووٹرز کے مینڈیٹ کے ذریعے سیاسی، سماجی اور اقتصادی اصلاحات متعارف کروائیں۔ ہم نے برآمدات کو بڑھانا ہے، آئی ٹی سیکٹر کو خاص طور پر اٹھانا ہے۔ ہماری زراعت میں بڑی جان ہے، کسان کو مضبوط کرنا ہے اور اپنے دیہات پر توجہ دینی ہے۔‘

جہانگیر ترین نے کہا کہ ’ہم نے پاکستان تحریک انصاف کو ایک مضبوط سیاسی قوت بنانے کے لیے دن رات محنت کی۔‘ (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ اس جماعت کا مقصد نوجوانوں کی امنگوں کی ترجمانی کرنا ہے۔ ہم خواتین، اقلیتوں اور کمزور افراد کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ معاشرے کے ان طبقات کی آواز بنیں گے جن کی آوازوں کو نہیں سنا جاتا۔ ہم ان افراد کے لیے کام کریں گے جن کی دیکھ بھال کرنا ریاست کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ ہماری جماعت ترقی اور خوشحالی کی علامت ہو گی۔ ہم پاکستان کے عوام کی خواہشات پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.