امریکی وزیر خارجہ چین کے دورے پر، ’بریک تھرو کا امکان نہیں‘

image
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن اعلٰی ترین سطح کے دورے پر اتوار کو چین پہنچے ہیں جسے دو حریف ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دنیا کی دونوں بڑی معاشی طاقتوں کے مابین تجارت سے لے کر ٹیکنالوجی تک علاقائی سلامتی کے معاملات پر اختلافات ہیں تاہم انتونی بلنکن کے دو روزہ دورے کے حوالے سے کسی بھی فریق کو بڑی پیش رفت کی توقع نہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن اور اُن کے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان نومبر میں جی 20 سمٹ سے قبل بالی میں خوشگوار ملاقات ہوئی تھی جس کے چار ماہ بعد انتونی بلنکن نے بیجنگ کا دورہ کرنا تھا۔

امریکی وزیر خارجہ نے یہ دورہ اُس وقت ملتوی کر دیا تھا جب امریکی فضاؤں میں چین کے جاسوس غبارے کی موجودگی کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔

دونوں ممالک نے استحکام کے حصول میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اپنی روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا کہ وہ ’غلط فہمیوں سے بچنے کے راستے تلاش کر کے ذمہ داری سے اپنے تعلقات کو نبھانے کی کوشش‘ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’شدید مقابلہ بازی کو مستقل سفارت کاری کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مقابلہ تصادم کی طرف نہ جائے۔‘

انتونی بلنکن سنگاپور کے وزیر خارجہ ویوین بالاکرشنن کے ساتھ بات کر رہے تھے، جنہوں نے کہا کہ ’خطہ چاہتا ہے کہ امریکہ ایک طاقت کے طور پر رہے اور اُبھرتے ہوئے چین کے ساتھ مل کر رہنے کے طریقے بھی تلاش کرے۔‘

امریکی وزیر خارجہ نے اپنا دورہ اُس وقت ملتوی کر دیا تھا جب چین کے جاسوس غبارے کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔ (فوٹو: روئٹرز)

بالاکرشنن نے کہا کہ ’بلنکن کا سفر ضروری ہے لیکن کافی نہیں۔ باہمی احترام اور سٹریٹجک اعتماد پیدا کرنے میں وقت لگتا ہے۔‘

اتحادیوں کو قریب کرنے کے لیے انتونی بلنکن نے اپنے 20 گھنٹے کے ٹرانس پیسیفک سفر کے دوران جاپان اور جنوبی کوریا کے ہم منصبوں سے ٹیلی فون پر بات کی۔

امریکی وزیر خارجہ کے دورے سے قبل چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ امریکہ کو چین کے بنیادی تحفظات کا احترام کرنے اور بیجنگ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین اور امریکہ کو باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔

2018 میں مائیک پومپیو کے بعد انتونی بلنکن بیجنگ کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ امریکی سفارت کار ہیں۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts