گھر میں یہ جانور پالیں اور بیماریوں سے دور رہیں ۔۔ کونسے جانور آپ کو خطرناک بیماریوں سے بچاتے ہیں؟ جانئے اہم معلومات جو کم لوگ جانتے ہیں

image

ماضی میں لوگ گھروں میں کوئی نہ کوئی جانور ضرور پالتے تھے، شہروں کی نسبت آج بھی گاؤں دیہاتوں میں جانور پالنے کا رجحان پایا جاتا ہے، آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ کونسے جانور آپ کو خطرناک بیماریوں سے بچاتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ انسانوں کو ذہنی مسائل سے بچانے میں معاون ہوتے ہیں جبکہ کئی معاشروں میں تو صدیوں سے جانوروں کو مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

آسٹریلین نیورولوجسٹ سگمنڈ فریوڈ اور امریکن سائیکولوجسٹ بورس لیونسن دماغی مسائل میں مبتلا مریضوں کے سیشنز میں کتوں کا استعمال کرتے تھے جبکہ بائی پولر ڈس آرڈر، شیزو فرینیا، آڑزم، ڈیمنشیا اور انزائٹی وغیرہ میں بھی کتوں کی مدد سے علاج کیا جاتا رہا ہے۔

ہیومن اینیمل بانڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق جانوروں کے ساتھ وقت گزارنے سے اسٹریس ہارمون کورٹیسول کا لیول کم ہوجاتا ہے۔

امراض قلب کے مریض اگر گھر میں موجود جانوروں کے ساتھ وقت گزاریں تو دل کی دھڑکن مستحکم رہتی ہے کیونکہ جانوروں کے ساتھ گزارے جانے والا مثبت وقت شریانوں میں ہر دباؤ کو کم کرتا ہے۔

امریکا نیورولوجی کی ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ٹفنی بریلے کا کہنا ہے کہ جانور انسانوں کی ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔

گھر میں موجود جانوروں کے ساتھ وقت گزاری سے آپ کا دماغ ہر وقت چوکنا رہتا ہے، آپ جانوروں کے ساتھ بھاگ دوڑ کی وجہ سے فٹ رہتے ہیں اور وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔

امریکا یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر جینیفر ایپل بام کا کہنا ہے کہ جو لوگ طویل عرصے تک پالتو جانور رکھتے ہیں وہ ان لوگوں کے مقابلے میں بہتر ذہنی صحت کے ماہر ہوتے ہیں جن کے گھروں میں جانور نہیں ہوتے۔جانوروں سے بات کرنے کی وجہ سے انسانوں میں دماغی مسائل جیسے ڈپریشن اور انزائٹی وغیرہ کم ہوتے ہیں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts