پاکستان میں توشہ خانے سے تحائف لینے والے سربراہان مملکت کے حوالے سے تفصیلات سامنے آگئیں، سابق صدر آصف زرداری نے سب سے زیادہ 15 لاکھ 18 ہزار ڈالر کے تحفے لیے۔
آصف زرداری نے اپنی 5 سالہ مدتِ صدارت کے پہلے ہی سال غیر ملکی سربراہانِ حکومت و مملکت کی جانب سے ملنے والے تحائف میں سے 6 کروڑ روپے مالیت کے تحائف 90 لاکھ روپے سے کچھ زائد رقم دے کر اپنے پاس رکھ لیے۔ ان تحائف میں لیبیا کے صدر معمر قذافی کی جانب سے دی گئیں 2 بی ایم ڈبلیو گاڑیاں اور 2 ایس یو ویز شامل تھیں۔
اس فہرست میں شاہد خاقان عباسی کی سب سے زیادہ ایک لاکھ 96 ہزار ڈالر کی سالانہ اوسط رہی، اگر شاہد خاقان مدت پوری کرتے تو سب سے زیادہ تحفے لینے والے بن جاتے۔
عمران خان نے جو تحائف بلامعاوضہ رکھ لیے ان میں 30 ہزار کا ٹیبل میٹ، 20 ہزار ڈیکوریشن پیس، 20 ہزار کا لاکٹ، 25 ہزار کا مکہ کلاک ٹاور کا ماڈل، نو ہزارکا ڈیکوریشن پیس، آٹھ ہزار کی وال ہینگنگ شامل ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے خریدے گئے مہنگے تحائف میں ایک آٹھ کروڑ 50 لاکھ کی گریف گھڑی شامل ہے جو انہوں نے صرف ایک کروڑ ستر لاکھ روپے خزانے میں جمع کروا کر لے لی۔
اسی طرح انہوں نے گھڑی سمیت چار تحائف لیے جن کی مجموعی قیمت کا سرکاری تخمینہ 10 کروڑ نو لاکھ روپے بنتا ہے تاہم سابق وزیراعظم عمران خان نے اس قیمت کا صرف 20 فیصد یعنی دو کروڑ دو لاکھ روپے دے کر خرید لیا۔
ان تحائف میں 56 لاکھ کے کف لنکس، 15 لاکھ کا ایک پین اور 87 لاکھ 50 ہزار کی انگوٹھی شامل ہیں۔ اسی طرح انہوں نے ایک 38 لاکھ کی رولیکس گھڑی سات لاکھ 54 ہزار میں خریدی۔
نواز شریف توشہ خانہ سے 5 لاکھ 26 ہزار ڈالر کے تحفے گھر لے گئے تھے۔ نواز شریف کو ملنے والی مرسیڈیز گاڑی کی اصل قیمت 42 لاکھ تھی جس کا 15 فیصد یعنی چھ لاکھ ادا کرکے گاڑی انہیں پیپلز پارٹی حکومت کی طرف سے تحفے میں دی گئی۔