سیما حیدر جاکھرانی ان دنوں پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی لوگوں کیلئے ایک معمہ بنی ہوئی ہیں، پاکستانی لڑکی اور بھارتی لڑکے کی اس عجیب داستان میں بے شمار جھول ہیں۔
ایک ایسی لڑکی جس کو پڑھنا نہیں آتا، ایسی مسلمان جس کو کلمہ یاد نہیں وہ چند دنوں میں اتنی صاف ہندی کیسے بول سکتی ہے؟کراچی میں جہاں بارہ لاکھ میں ایک دکان نہیں مل سکتی وہاں 12 لاکھ میں گھر بیچنا کیا مذاق نہیں؟۔
سندھ کے پسماندہ سے علاقے کی سیما نے اپنا اور پھر بچوں کے پاسپورٹ کیسے بنوالئے؟کراچی سے شارجہ پھر نیپال کیسے پہنچ گئی، بھارت داخل ہونے پر بھارتی فورسز نے کیوں نہیں روکا۔سیما کی کہانی کی اصل حقیقت کیا ہے، ہم آپ کو بتائیں گے۔
پاکستان اور بھارت میں ان دنوں سیما اور سچن کی محبت کا قصہ زبان زد عام ہے۔ آگے بڑھنے سے پہلے آپ کو سیما کے حوالے سے کچھ بتاتے ہیں۔سیما حیدر اور سچن کی کہانی میں کئی جھول ہیں، سیما حیدر اپنے انٹرویوز میں بار بار اپنی عمر 27 سال بتارہی ہیں۔۔
دوسری طرف سیما کے شوہر غلام حیدر نے ایک شناختی کارڈ میڈیا کو دکھایا ہے جس میں سیما کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 2002 ہے۔ جس کے حساب سے سیما کی عمر 21 سال بنتی ہے۔پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں نمازاور سورتیں نہ آنا عام سی بات ہے لیکن کلمہ اور نماز کوئی بھی مسلمان بھول نہیں سکتا۔
سیما کی کہانی جیسا کہ ہم نے آپ کو بتایا کہ اس میں کئی جھول ہیں، یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو بھی صاف اردو بولتے ہیں۔
سیماایک پرائمری پاس لڑکی ہے اور اس کی بات چیت میں کہیں اردویا سندھی کا استعمال نہیں بلکہ وہ بہت صاف ہندی بولتی ہیں، اگر آپ انڈین موویز دیکھتے ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ہندو س کو شین اور زکو جے بولتے ہیں۔۔
ایک مسلمان عورت کا بھارت میں پہنچ کر فوری طور پر ہندو مذہب قبول کرنا، ساڑھی پہننا، اتنی صاف ہندی زبان بولنا سوالیہ نشان ہے۔سیما کی ہندی کے علاوہ بھی کئی سوالات ہیں جو قابل غور ہیں۔
سیما نے دعویٰ کیا کہ وہ زیادہ پڑھی لکھی نہیںلیکن پب جی تک تو ٹھیک ہے مگر سیما کا انسٹا گرام اکاؤنٹ ، وہ انسٹا جو آج بھی پاکستان میں پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت بھی استعمال نہیں کرتی۔سیما کا انسٹاگرام اکاؤنٹ دیکھیں تو وہ کسی پسماندہ علاقے کی عورت کے بجائے ایک بھارتی ماڈل ہی لگتی ہے۔
سیما کے مطابق 2014 میں وہ اپنے شوہر غلام حیدر کے ساتھ کراچی کے علاقے بھٹائی آباد میں شفٹ ہوئیں، کراچی کا علاقہ۔۔ بھٹائی آباد
سیما نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنا گھر 12 لاکھ میں فروخت کیا اور ان پیسوں سے ہی وہ بھارت میں سچن تک پہنچی۔اب جو دوست کراچی میں رہتے ہیں۔ وہ بخوبی جانتے ہیں کہ کراچی میں 12 لاکھ میں ایک دکان نہیں ملتی۔۔ گھر کیسے 12 لاکھ میں فروخت ہوسکتا ہے؟۔
اب یا تو سیما بیوقوف بن گئی جو انہیں دیکھ کر تو نہیں لگتا کہ یہ خاتون کوئی معصوم یا بھولی بھالی ہونگی جنہیں کسی نے بیوقوف بنادیا، دوسری بات تو یہ ہوسکتی ہے کہ سیما شائد جھوٹ بول رہی ہیں۔
اب چلتے ہیں سیما کے پاسپورٹ کی طرف تو پاکستان میں نظام سے تو سب ہی واقف ہیں، یہاں اکیلی خاتون وہ بھی پسماندہ گاؤں سے آنے والی خاتون کیلئے پاسپورٹ بنوانا، بھارت کے ویزے کیلئے اپلائی کرنا، پھردبئی سے نیپال جانا، وہاں سچن سے شادی کرکے 7 روز وہیں رکنا۔یہ حقیقت سے زیادہ بھارتی فلم کی کہانی لگتی ہے جس میں بغیر سرپیر کچھ بھی دکھادیتے ہیں۔
حقیقت میں ایک پسماندہ گاؤں کی عورت کا یہ سب کرنا اور 7 دن تک گھر سے غائب رہنا وہ بھی بچوں کو چھوڑ کر بہت سنگین معاملہ ہے، اس دوران نہ کوئی گمشدگی کی شکایت سامنے آئی نہ کوئی اور شور شرابہ ہوا؟ یہ سب کیسے ممکن ہے؟۔
سندھ میں رہنے والی سیما کی بات چیت میں ایک بھی اردو یا سندھی کا لفظ کبھی سامنے نہیں آیا، سیما صاف ہندی بولتی ہیں۔انٹرویوز میں معمولی سی شکل و صورت والے سچن جو سیما کے ساتھ بیٹھے ملازم جیسا لگتا ہے وہ زیادہ تر خاموش رہتا ہے لیکن سیما فر فر سوالوں کے جواب دیتی ہے۔
ایسا اعتماد اور لب و لہجہ اس ڈرامے میں جھول کی چغلی کھاتا ہے، جیسا آپ کو یاد ہو کو ممبئی حملوں کے ڈرامے کے بعد اجمل قصاب بھگوان سے دعائیں مانگتا تھا، اسی طرح سیماہندی ڈرامے کی ہیروین بن کر شدھ ہندی بول کر اپنے ڈرامے کا پول کھول رہی ہے۔
میڈیا پر بہت زیادہ شہرت پانے کی وجہ سے سیما اور سچن کے اس کھیل کی حقیقت بہت جلد سامنے آجائے گی لیکن اگر آپ بھی واقعات کی کڑیاں اور جھول سامنے رکھیں تو سچائی تک پہنچنا زیادہ مشکل نہیں ہوگا۔