بولتی بھی ہے، ساڑھی بھی پہنتی لیکن انسان نہیں ۔۔ بھارتی ٹی وی چینل نے خاتون نیوز اینکر کی جگہ کس مخلوق کو دے دی؟

image

انسانوں کی محنت پر اب شاید انسان کو خود بھی یقین نہیں رہا ہے۔ انسان اب ہاتھ سے زیادہ ٹیکنالوجی پر انحصار کرنے لگا ہے۔ بولنے کے لیے آج تک زبان کا استعمال ہوتا تھا اب بولنے کے لیے بھی نئی ٹیکنالوجی آچکی ہیں۔

بھارتی ریاست اوڈیشا کے ایک نیوز چینل نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر مبنی پہلی نیوز اینکر ’لیزا‘ کو متعارف کروایا ہے۔ ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ویڈیو میں اے آئی نیوز اینکر لیزا نے ہو بہو خاتون اینکر کی کمی کو دور کردیا اور خود ہی ایسے کھڑی ہوگئی کہ اب سوچنا مشکل ہوگیا ہے کہ کس کو تنخواہ دی جائے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اے آئی نیوز اینکر لیزا کے پاس متعدد زبانیں ؎ اوڈیا، انگریزی اور دیگر بولنے کی صلاحیت موجود ہے۔ لیزا کی اوڈیا زبان میں مہارت کو مزید بڑھانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ بھارتی صحافت کے شعبے میں اے آئی پر مبنی نیوز اینکر، لیزا مصنوعی ذہانت کی حامل پہلی نیوز اینکر نہیں ہے، دو سال پہلے چین بھی اپنے اے آئی نیوز اینکر ’شنہوا‘ کو متعارف کروا چکا تھا۔

چینی اے آئی نیوز اینکر ’شنہوا تھری ڈی میں انسانی آوازوں، اشاروں اور طرزِ عمل کی کاپی کر سکتا ہے۔ اس سلا کی شروعار میں ایک اور بھارتی میڈیا ہاؤس ’انڈیا ٹوڈے‘ گروپ نے بھی اپنی اے آئی نیوز اینکر ’ثنا‘ کو متعارف کروایا تھا۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts