رونے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کرنے والا شخص بینائی کھو بیٹھا

image
افریقی ملک نائیجریا میں حیرت انگیز واقعہ پیش آیا ہے جس میں مسلسل سات دنوں تک رو کر گینز ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کرنے والا شخص بینائی کھو بیھٹا ہے۔

برطانوی اخبار ڈٰیلی میل کے مطابق نائیجریا سے تعلق رکھنے والا شخص جو زبردستی سات دنوں تک رونا چاہتا تھا، نے بتایا کہ وہ عارضی طور پر نابینا ہو چکا ہے۔

تیمبو ایبیرے نامی شخص مسلسل رونے کا گینز ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش میں سر میں درد اور آنکھوں اور چہرے پر سوزش کروا بیٹھا۔ تاہم برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق تیمبو ایبیرے نے عارضی طور پر 45 منٹ تک بینائی کھوئی ہے۔

ایبیرے اپنے آپ کو کامیڈین کہتے ہیں، انہوں نے ٹک ٹاک پر اپنے اس ورلڈ ریکارڈ کی تشہیر کرتے ہوئے اپنے فالوورز سے کہا کہ ’مجھے اپنے مسائل بتائیں، میں اُن پر آپ کے لیے روؤں گا۔‘

وہ اِس ورلڈ ریکارڈ کے لیے ٹائمر لگا کر بین ڈالتے رہے اور پھوٹ پھوٹ کر دو گھنٹے اور 34 منٹ تک روتے رہے۔

بی بی سے بات کرتے ہوئے رونے والے شخص نے بتایا کہ ’مجھے اپنی حکمت عملی بدلنا پڑی اور بین ڈالنا کم کرنا پڑا۔‘

یہاں یہ بات سامنے نہیں آ سکی کہ ایبیرے نے کس طرح عارضی طور پر بینائی کھوئی ہے تاہم زیادہ رونے کے باعث سر میں درد اور آنکھوں کے اندر پڑنے والے دباؤ کے باعث بینائی متاثر ہو سکتی ہے۔

تیمبو ایبیرے پھوٹ پھوٹ کر دو گھنٹے اور 34 منٹ تک روتے رہے۔ (فوٹو: ڈیلی میل)

واضح رہے نائیجیرین شہری پھوٹ پھوٹ کر رونے کے باوجود گینز ورلڈ ریکارڈ قائم نہیں کر سکے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ نائیجیریا میں کوئی اُوٹ پٹانگ ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔

اس سے قبل ہلدا باچی نامی ایک شیف نے مسلسل 100 گھٹنے کھانا پکا کر ورلڈ ریکارڈ بنایا تھا۔

اسی طرح جون اوبوٹ نامی ایک سکول ٹیچر نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں برس ستمبر میں 140 گھنٹوں تک لگاتار اونچی آواز میں کتابیں پڑھنے کا ریکارڈ بنائیں گے۔

صرف یہی نہیں، رواں ماہ 72 گھنٹوں تک لگاتار مساج کر کے ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے کی کوشش میں ایک نائیجیرین خاتون مساجر 53 ویں گھنٹے میں ہی دورانِ مساج بے ہوش کر گر پڑی تھیں۔


News Source   News Source Text

عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts