یہ تو اکثر سنا ہی ہوگا کہ روزانہ ایک سیب کھانے سے آپ کو ڈاکٹر کی ضرورت نہیں پڑتی لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ہمیں توانائی دینے والے سیب پر چھوٹے چھوٹے سوراخ کیوں ہوتے ہیں اور اگر یہ نہ ہوں تو کیا سیب کھانے کے قابل رہیں گے۔
سیب ناصرف کھانے میں بلکہ دیکھنے میں بھی بہت خوبصورت لگتا ہے اور کئی رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے، ہلکے پیلے ، سبز اور سرخ رنگ میں سیب کا چھلکا اس پھل کو اور بھی خوبصورت بناتا ہے۔
اگر آپ نے کبھی غور کیا ہو کہ سیب کے چھلکے پر ننھے نشان بنے ہوتے ہیں جیسے کسی نے وہاں سوئی ماری ہے۔یہ ننھے نشان پھل کو رگڑ لگنے کا نتیجہ نہیں ہوتے بلکہ اس کی بقا کے لیے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔
ان ننھے نشانوں کو لینٹی سیل کہا جاتا ہے اور آپ اسے سانس کی گزرگاہ تصور کر سکتے ہیں۔لینٹی سیلز سیب کے ساتھ ساتھ متعدد پھلوں اور سبزیوں میں دیکھے جا سکتے ہیں اور ان کے ذریعے وہ سانس لینے کے قابل ہوتے ہیں۔
پھول، درخت اور پھل سب کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے آکسیجن فراہم کرتے ہیں مگر انسانوں کی طرح پودوں کے نتھنے نہیں ہوتے۔تو لینٹی سیلز اس حوالے سے مدد فراہم کرتے ہیں۔
پھلوں یا درختوں کی چھال پر موجود ان ننھے سوراخوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اندر جاتی ہے اور آکسیجن باہر آتی ہے۔ان سوراخوں کی وجہ سے بھلے ہی سیب دیکھنے میں کبھی آپ کو خوشنما نہ لگے لیکن اگر سانس لینے کا یہ عمل رک جائے تو سیب کھانے کے قابل نہیں رہ سکتا۔