کروڑوں روپے کی چوریوں میں ملوث ایک اور ماسی کیسے پکڑی گئی؟

image

ڈیفنس کے علاقے میں 65 لاکھ روپے مالیت کے طلائی زیورات چوری کرنے والی ماسی آخر کار پکڑی گئی۔

تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ گرفتار ماسی کروڑوں روپے کی چوریوں میں ملوث ہے ۔ 16 دسمبر 2024 کو ڈیفنس فیز ون کے رہائشی شوکت محمود ولد نور احمد نے ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کروایا کہ مہرین نامی ملازمہ کو 13دسمبر 2024 کو انہوں نے کام پر رکھا جو معمول کے مطابق صبح 8 بجے کام پر آتی اور شام کو ساڑھے ساتھ بجے چھٹی کر کے اپنے گھر چلی جاتی۔

16 دسمبر کو میرا بیٹا شاہ زیب اپنے کمرے میں سویا ہوا تھا اور اہلیہ دوسرے کمرے میں تھی، 11 بجے کے قریب ڈرائیور شہباز کافون آیا ہے کہ باجی فون نہیں اٹھا رہی اور دروازہ بھی نہیں کھول رہی ہیں جبکہ کام والی ماسی بھی تھوڑی دیر پہلے جاچکی ہے، جس پر بیٹے نے میری بیوی کا کمرہ کھول کر چیک کیا تو میری بیوی نیم بےہوشی کی حالت میں تھی۔ بیٹے نے مجھے آگاہ کیا تو میں گھرآیا اور میری بیوی جب ہوش میں آئی تو اس نے بتایا کہ سونے کی 12 عدد چوڑیاں، 4 عدد انگوٹھیاں اورکان کی 2 بالیاں غائب تھیں ۔

شوکت کے مطابق اس کی بیوی نے بتایا کہ ساڑھے 10بجے مہرین نے مجھے گرین ٹی میں کوئی چیز ملا کر دی جسے پیتے ہی میں بے ہوش ہو گئی اور وہ میرے طلائی زیورات چوری کر کے لے گئی جس پرہم نے مہرین کے دئیے گئے نمبرپر رابطہ کیا تو وہ مسلسل بند ہےلہٰذا کارروائی کی جائے۔

مدعی کے بیان پر پولیس نے مقدمہ نمبر 1056/2024 درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ تفتیشی افسرانسپکٹر عبدالشعیب نے "ہماری ویب" کو بتایا کہ ایک ملزمہ چوری کی واردات میں فیروز آباد تھانے میں گرفتار ہوئی، میرے کہنے پر مدعیان وہاں گئے اور اسے شناخت کیا تو وہ ان کی مفرور ملزمہ مہرین نکلی، جس پر ہم نے اسے فیروز آباد تھانے سے اپنے مقدمے بھی گرفتار کرلیا۔

پولیس افسر نے بتایا کہ ملزمہ فیروز آباد تھانے میں 3 چوریوں کے مقدمات میں بھی گرفتار ہے، جس میں ایک چوری 2 کروڑ روپے سے زائد کی ہے، دوسری واردات میں 50 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی چوری کی گئی ہے جبکہ تیسری واردات میں 10 تولے سونے کا بسکٹ اور 15 ہزار یورو چوری کرچکی ہے، علاوہ ازیں ملزمہ بوٹ بیسن تھانے میں 5 لاکھ روپے چوری کے مقدمے میں بھی گرفتار ہے۔

انسپکٹر عبدالشعیب نے ملزمہ کے طریقہ واردات کے بارے میں "ہماری ویب" کو بتایا کہ ملزمہ اپنے پاس شناختی کارڈ رکھتی ہے نہ ہی موبائل فون۔ ساری چوریاں اس نے کام پر لگنے کے پہلے ہی دن کی ہیں صرف ڈیفنس والی واردات اس نے ملازمت کے تیسرے روز کی اور اس وقت اس کے پاس کی پیڈ والا موبائل تھا جس کا نمبر اس نے کام پر رکھنے والوں کو دیا جو اسے کسی بنگلے کے مالک نے دیا تھا اور سم بھی اس کے نام رجسٹرڈ نہیں تھی۔

پولیس افسر کے مطابق ملزمہ فیصل آباد کی رہائشی ہے جو شناختی کارڈ کسی بھی مالک کو فراہم کرنے سے پہلے ہی واردات کر کے غائب ہو جاتی تھی، تفتیشی افسر کے مطابق ملزمہ سزا یافتہ اور عادی مجرم ہے، اسلام آباد کی جیل میں 3 سال گزار چکی ہے اس کے علاوہ لاہور میں 7 کیسز میں مفرور ہے جس میں سے ایک کیس پر ضمانت پر تھی لیکن اب مفرور ہے۔

ملزمہ نے ڈیفنس میں کی گئی واردات کا سونا پنجاب میں ایک سنار کو 20 لاکھ روپےمیں بیچا تھا جس میں سے کچھ ریکوری ہوئی ہے جبکہ کچھ ابھی باقی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیس میں 17 لاکھ روپے کی مقروض تھی جو سونا بیچ کر ادا کیے اور 3 لاکھ روپے خرچ ہوگئے۔

تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ انتہائی شاطر ملزمہ شادی شدہ ہے اور اس کا شوہر کوئی کام نہیں کرتا جو آئس کا نشہ کرتا ہے، ملزمہ نے پولیس کو بتایا کہ دوران قید سابق وزیراعظم عمران خان نے ملزمہ کو جیل میں دستکاری پر ایوارڈ بھی دیا تھا، ملزمہ کے مطابق اس کا شوہر پہلے درزی کا کام کرتا تھا اور وہ خود بھی لیڈیز ٹیلرنگ کرتی تھی جس کے بعد اس نے گھروں میں کام کاج شروع کیا۔ تفتیشی افسر نے عوام کو مشورہ دیا کہ جب بھی وہ اپنے گھر میں ملازم یا ملازمہ رکھے تو اپنے قریبی تھانے سے اس کی ویریفکیشن ضرور کراوئیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts