ایک کپ اور فائدے بے شمار کیونکہ ۔۔ کیا آپ دہی کے یہ حیرت انگیز کمال جانتے ہیں؟

image

دہی کو سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے اوراس کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے کیونکہ دہی کے استعمال سے انسانی صحت پر حیران کن اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ماہرین کی جانب سے ہر عمر کے افراد کو بہتر صحت کے لیے روزانہ دہی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

دہی کھانے سے انسانی صحت پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن دہی کے کچھ فوائد ایسے بھی ہیں جنہیں شاید آپ نہیں جانتے ہوں۔

دہی میں دیگر ضروری غذائی اجزا جیسے پروٹین بھی بڑی مقدار میں ہوتے ہیں جو کہ انسانی پٹھوں کی نشوونما کے لیے بہت فائدہ مند ہیں جبکہ دہی میں چکنائی اور کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں، کیونکہ ایک کپ دہی میں صرف 120 کیلوریز ہوتی ہیں۔

ہزاروں اچھے بیکٹیریا ساتھ 100 گرام دہی میں 59 کیلوریز، 0.4 فیصد چکنائی، 5 ملی گرام کولیسٹرول، 36 ملی گرام سوڈیم، 141 ملی گرام پوٹاشیم، 3.2 گرام شوگر، 11 فیصد کیلشیم، 13 فیصد وٹامن، 5 فیصد کوبالا ہوتا ہے۔ B6O میں 2فیصد میگنیشیم ہوتا ہے۔

دہی کا باقاعدہ طور پر استعمال کرنے سے آسٹیوپوروسس اور آرتھرائٹس جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی معدوم ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بہت ضروری ہیں، دہی میں موجود کیلشیم اور فاسفورس کی وافر مقدار ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتی ہے۔

دہی کا استعمال دل کی صحت کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے، کولیسٹرول کی سطح کو متوازن سطح تک بڑھاتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں سے بھی نجات فراہم کرتا ہے۔

غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ ورزش کرنے والوں کے لیے دہی کو خراب مسلز کے علاج اور نشوونما کے لیے ضروری غذا سمجھا جاتا ہے، جو لوگ مطلوبہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر ایک کپ دہی استعمال کرنا چاہئے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.