پاسورڈ بھول جاتے ہیں تو ابھی گھبرانا نہیں ہے کیونکہ ۔۔ گوگل نے پاسورڈ یاد رکھنے کی مشکل کیسے آسان کردی؟

image

پاس ورڈ یاد رکھنا ایک مشکل کام سمجھا جاتا ہے، اکثر لوگ اسٹرانگ پاس ورڈ رکھنے کی کوشش میں ایسا پاس ورڈ لگادیتے ہیں جو بعد میں انہیں خود بھی یاد نہیں رہتا لیکن گوگل نے اس معاملے میں سب کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور پاس ورڈ کو ماضی کا قصہ بنانے والی ٹیکنالوجی پاس کیز کو اپنے نیٹ ورک کے تمام اکاؤنٹس کے لیے سائن ان ہونے کا ڈیفالٹ طریقہ کار قرار دے دیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی کو ستمبر 2022 میں ایپل نے متعارف کرایا تھا، پاس کیز کو سب سے پہلے ایپل کے آئی او ایس 16، میک او ایس وینچرا اور آئی پیڈ او ایس 16 کا حصہ بنایا گیا تھا۔

پاس کیز بنیادی طور پر ڈیجیٹل کیز ہیں جن کا استعمال آسان ہوگا جبکہ یہ زیادہ محفوظ ہوتی ہیں کیونکہ یہ کسی ویب سرور پر اسٹور نہیں ہوتیں۔طویل پاس ورڈ کی بجائے یہ ٹیکنالوجی 4 ہندسوں پر مشتمل پن کوڈ یا بائیو میٹرک تفصیلات کو لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

چونکہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہیکرز کے لیے لوگوں کے اکاؤنٹس تک رسائی ناممکن ہو جائے گی، اسی لیے گوگل کی جانب سے سائن ان ہونے کا ڈیفالٹ طریقہ کار بنانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

گوگل کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ صارفین کو پروموٹ یا نوٹیفکیشن بھیج کر نئی تبدیلی سے آگاہ کیا جائے گا اور انہیں کہا جائے گا کہ وہ اپنے لیے ایک پاس کی بنالیں۔

پاس کی بنانا بہت آسان ہے، اس کے لیے آپ کو گوگل کی آفیشل پاس کیز ویب سائٹ پر جاکر پن یا اس بائیو میٹرک ڈیٹا کو تیار کرنا ہوگا جو آپ کے اکاؤنٹ سے منسلک ہوگا۔پاس کیز بنیادی طور پر آپ کے اسمارٹ فون ان لاک کرنے کے طریقے جیسے فنگرپرنٹ، پن کوڈ یا فیس ان لاک وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے۔

جب پاس کی تیار ہو جائے گی، تو وہ ان تمام ڈیوائسز پر کام کرے گی جن میں گوگل کے پاس ورڈ منیجر کو استعمال کیا جا رہا ہوگا۔اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ فون گم ہونے پر بھی آپ کو تمام اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہوگی۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.