برطانیہ کا نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے لئے 16 ہزار فوجی آئندہ ماہ مشرقی یورپ میں تعینات کرنے کا اعلان

image

لندن ۔16جنوری (اے پی پی):برطانوی وزیر دفاع نے روس، چین ، ایران اور شمالی کوریا کی طرف سے لاحق خطرات میں ممکنہ اضافے کے پیش نظر ملکی دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے اور رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران 20 ہزار برطانوی فوجیوں کو یورپ کے مختلف ممالک میں تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران دنیا کے مختلف حصوں میں جاری تنازعات کے پھیلنے کے خدشات ہیں اور اس صورتحال میں برطانیہ اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے اقدامات کررہا ہے۔

برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شاپس نے مزید کہا کہ 2024 کے دورا ن دنیا کے لئے خطرات میں اضافہ ہو گا اور برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کو ’’غیر معقول‘‘ طاقتوں سے نمٹنے کی ضرورت ہوگی جن کی تعداد میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس لئے برطانوی حکومت دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے 2024 کو بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا سال قرار دیتے ہوئے دیگر جمہوری ممالک سے بھی ایسے ہی اقدامات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ دفاع پر پہلے سے کہیں زیادہ نقد رقم خرچ کر رہا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنےجوہری دفاع کو جدید بنانے اوراسلحہ کے ذخائر کو بھرنے کے لیے فنڈز میں اضافہ کر رہی ہے اور اسے جاری رکھنا چاہیے۔

ہم نے دفاع پر جی ڈی پی کے 2.5 فیصد تک پہنچنے کے ہدف کا تعین کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے اور وقت آ گیا ہے کہ دنیا بھر میں تمام اتحادی اور جمہوری ممالک بھی ایسا ہی کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے دفاعی اخراجات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ نیٹو کے بعض رکن ممالک دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 2 فیصد تک لانے کے ہدف تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔ بین لاقوامی سطح پرممکنہ برطانوی سرگرمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ اس سال کے پہلے نصف حصے میں نیٹو کی ایک بڑی مشق میں 20 ہزار فوجی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ جنگی جہازوں اور لڑاکا طیاروں کو یورپ کے مختلف ممالک میں تعینات کرے گا۔

العربیہ کے مطابق برطانوی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ان اقدامات کا مقصد یہ ہے کہ روسی صدر ولاد یمیر پیوٹن کی طرف سے موجود خطرہ سے یقینی طور پر نمٹنے کی تیاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کی کی اب تک کی سب سے بڑی فوجی مشقوں میں برطانوی فوج ، رائل ائیر فورس، رائل نیوی کے دستے حصہ لیں گے۔ یہ فوجی دستے سویڈن سمیت 31 دیگر نیٹو ارکان کے ساتھ تعینات کئے جائیں گے۔ برطانوی وزیر دفاع نے کہا آج کا نیٹو ماضی کے مقابلے میں بہت بڑا ہو چکا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ آج کے چیلنج بھی ماضی کے مقابلے میں بڑے ہیں۔

انہی چیلنجوں کے پیش نظر برطانیہ نے نیٹو کے ساتھ اتنی بڑی فوجی نفری تعینات کر نے کا وعدہ کیا ہے ۔وزیر دفاع نے بتایا کہ ان مشققوں میں برطانیہ کے جنگی طیارے، جاسوسی اور نگرانی کرنے والے طیارے، جدید بحری جنگی جہاز ، سمندری آبدوزیں اور خصوصی کارروائیوں کے لیے تیار خصوصی دستے سب حصہ لیں گے۔ نیز برطانوی حکومت شمالی بحر اوقیانوس، ناروے کے ساحلی علاقوں، بحیرہ بالٹک میں کیرئیر سٹرائیکر بھیجے گی۔اس کے ساتھ فلیگ شپ جنگی طیارے ایف 35 بی کے علاوہ ہیلی کاپٹر بھی مشقوں میں شریک ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی یورپ میں 16 ہزار برطانوی فوجی آئندہ ہی ماہ سے تعینات کر دیے جائیں گے جو جون تک وہاں رہیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ برطانیہ بین الاقوامی جہاز رانی کی حفاظت کے لئے ضرورت پڑنے پر یمن میں حوثیوں کے خلاف امریکا کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گا ۔انہوں نے حال ہی میں یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دیگر یورپی ممالک کے لیے ایسی کارروائی کرنا مشکل تھا ۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.