مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈوں سے امریکی طیاروں اور بحری جہازوں کی نقل و حرکت

image
امریکی فوج نے مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈوں پر موجود چند طیاروں اور بحری جہازوں کو ایسی پوزیشن پر منتقل کیا ہے جو ایران پر ممکنہ حملے کی صورت میں اہم ہو سکتے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ اقدام ایسے وقت پر اٹھایا گیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ابہام میں رکھا ہوا ہے کہ آیا امریکہ، ایران کے خلاف اسرائیلی مہم کا حصہ بنے گا۔

دوسری جانب قطر میں امریکی سفارتخانے نے الرٹ جاری کیا ہے جس میں اپنے عملے کو العدید فضائی اڈے سے دور رہنے کا کہا ہے۔

العدید امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے جو دوحہ سے باہر صحرا میں واقع ہے۔

اس سے قبل امریکی نیوز میڈیا گروپ بلوم برگ نے اپنی رپورٹ میں امریکی سینیئر عہدیداروں کے حوالے سے کہا تھا کہ ایران پر آئندہ دنوں میں ممکنہ حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چند عہدیداروں نے رواں ہفتے کے آخر میں ایران پر ممکنہ حملے کا عندیہ دیا ہے جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ صورتحال تبدیل ہو رہی ہے اور حالات بدل بھی سکتے ہیں۔

دو امریکی عہدیداروں نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا کہ طیاروں اور بحری جہازوں کو حرکت میں لانے کا اقدام دراصل امریکی افواج کو محفوظ بنانے کا حصہ ہے۔

 تاہم عہدیداروں نے تعداد کے حوالے سے نہیں بتایا کہ کتنے طیارے اور بحری جہاز حرکت میں لائے گئے ہیں۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ العدید اڈے سے طیارے جبکہ بحرین میں بندرگاہ سے نیوی کے جہازوں کو منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ کوئی غیرمعمولی اقدام نہیں ہے۔ افواج کی حفاظت ہماری ترجیح ہے۔‘

ایران نے امریکہ کو اسرائیلی فوجی مہم کا حصہ بننے سے خبردار کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

یہ قدم ایسے وقت پر اٹھایا گیا ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ابہام میں رکھا ہوا ہے کہ آیا امریکہ، ایران کے خلاف اسرائیلی مہم کا حصہ بنے گا۔

انڈو پیسیفک میں موجود ایک طیارہ بردار بحری جہاز کو مشرق وسطیٰ کی طرف روانہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب گزشتہ روز صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں ایران پر حملے کے حوالے سے واضح جواب دینے سے انکار کیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے کہا، ’شاید کروں، شاید نہ کروں۔ میرا مطلب ہے کہ کسی کو یہ نہیں معلوم کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔‘

اس سوال پر کہ کیا مذاکرات کے لیے بہت دیر ہو چکی ہے؟ امریکی صدر نے کہا کہ ’ابھی بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے۔

ایران، واشنگٹن کو خبردار کر چکا ہے کہ اسرائیلی فوجی مہم کا براہ راست حصہ بننے کی صورت میں سختی سے جواب دیا جائے گا۔

 


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.