نیویارک ۔16جنوری (اے پی پی):امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کو پروسٹیٹ کینسر کی سرجری سے ہونے والی پیچیدگیوں کے علاج کے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ہسپتال میں دو ہفتے گزارنے کے بعد لائیڈ آسٹن نے بائیڈن انتظامیہ کے سینیر رہنماؤں اور عملے سے ہفتوں تک اس بات کو پوشیدہ رکھا تھا ۔امریکی محکمہ دفاع نےتسلیم کیا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا پروسٹیٹ کینسر کا علاج کیا گیا تھا اور انہیں حال ہی میں یورینیری ٹریک انفیکشن کے باعث ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم ایوان کے ممتاز ریپبلکنز نے آسٹن کی برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔امریکی وزیر دفاع صحت یاب ہوتے ہی گھر سے اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیں گے اور اُن کے ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ہسپتال میں قیام کے دوران اُن کی صحت میں بہتری آئی ہے اور اُن کی حالت مستحکم ہو رہی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کینسر کا ابتدائی علاج کیا گیا تھا۔ایک بیان میں لائیڈ آسٹن نے طبی عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں مکمل طور پر صحت یاب ہونے اور جلد سے جلد پینٹاگون واپس آنے کے لیے بے چین ہوں۔70 سالہ لائیڈ آسٹن کو 22 دسمبر کو والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں داخل کیا گیا تھا جہاں اُن کی کینسر کے علاج کے لیے سرجری کی گئی تھی۔ٹراما میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر جان میڈڈوکس اور والٹر ریڈ کے سینٹر فار پروسٹیٹ ڈیزیز ریسرچ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گریگوری چیسنٹ کا کہنا ہے کہ لائیڈ آسٹن کے ہسپتال میں داخل ہونے کے دوران ان کے طبی ٹیسٹ کرائے گئے اور ٹانگوں میں درد کا علاج کیا گیا۔