عالمی عدالت انصاف میں فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہے ہیں،انڈونیشیائی وزیر خارجہ

image

جکارتہ ۔17جنوری (اے پی پی):انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریتنو مارسودی نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کو چیلنج کرنے کے لیے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں سماعت کے لیے قانونی دلائل تیار کر رہا ہے۔عرب نیوز کے مطابق عالمی عدالت انصاف 19 فروری کو نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں عوامی سماعت کرے گی، جہاں فریقین فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے قبضے کے قانونی نتائج پر اپنے دلائل پیش کریں گے۔آئی سی جے بالآخر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے ایک ’نان بائنڈنگ‘ ایڈوائزری جاری کرے گی۔ جنرل اسمبلی نے دسمبر 2022 میں اس حوالے سے ایک قرارداد بھی منظور کی تھی۔

اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 24 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور تقریباً 19 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔وزیر خارجہ نے انڈونیشیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہرین کے ساتھ بات چیت سے قبل کہا کہ انڈونیشیا آئی سی جے سے ایڈوائزری کی درخواست کرنے میں جنرل اسمبلی کی کوشش کی حمایت کرتا ہے، کیونکہ بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی فلسطین کے خلاف بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کو دنیا کو دکھانے کے لیے ایک جامع قانونی رائے قائم کرنا ضروری ہے۔انہوں نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں کے الحاق، مغربی کنارے میں اس کی بستیوں اوربیت المقد س کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے فیصلے کو غیرقانونی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آج کی بات چیت نہ صرف انڈونیشیا کی سفارت کاری کی حمایت کرے گی بلکہ بین الاقوامی قانون کے مطابق عالمی نظام کے نفاذ کی حمایت کرے گی اور اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی آزادی کے حصول میں مدد کرے گی۔آئی سی جے میں فروری کی سماعت جنوبی افریقہ کے پچھلے سال کے آخر میں شروع کیے گئے مقدمے سے الگ ہے، جس میں اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا۔انڈونیشیانے دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کے کیس میں شمولیت اختیار نہیں کی ہے کیونکہ انڈونیشیا نسل کشی کنونشن کا فریق نہیں ہے۔

وزیر خارجہ ریتنو مارسودی نے کہا کہ اگرچہ ہم نسل کشی کنونشن کے فریق نہیں ہیں لیکن انڈونیشیا نے اس مقدمے میں جنوبی افریقہ کی حمایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ انڈونیشیا کی تمام کوششوں کا بنیادی نکتہ فلسطینی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کے لئے تمام ممکنہ طریقے تلاش کرنا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.