ساجد حسن استحکام پاکستان پارٹی میں شامل

image

سینئر اداکارساجد حسن استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔

استحکام پاکستان پارٹی کے صوبائی صدر محمود مولوی نے ساجد حسن کو پارٹی پرچم کا مفلر پہنا کر پارٹی میں خوش آمدید کیا۔

جنوری کےآخری ہفتے میں بارشیں شروع ہونگی، چیف میٹرولوجسٹ

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ساجد حسن کا کہنا تھا اس وقت ہمیں انتشار اور تقسیم کی بجائے جوڑنے کی سیاست کرنی ہے۔محمود مولوی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ساجد حسن شوبز اور صنعتی انڈسٹری میں اپنا ایک الگ مقام رکھتے ہیں، اور ان کو ہم پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔

دوسری جانب صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کو مستحکم حکومت کی ضرورت ہے ، الیکشن کے بعد بننے والی حکومت 5سال کا پلان دے گی۔

ٹکٹ نہ ملنے پر قلب عباس نے ن لیگ چھوڑ دی ، پیپلز پارٹی میں شامل

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب سے تقریباً 50فیصد امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ،آئندہ حکومت میں آئی پی پی اہم کردار ادا کرے گی۔

بہت سی جگہوں پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہوئی ،سندھ میں بھی ہمارے امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں ،زراعت ہمارے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ،ہم ابھی تک زراعت سے فائدہ نہیں اٹھا سکے۔

بہت ساری سرکاری زمین بنجر پڑی ہے ،سرکاری زمین کو عوام کی فلاح کیلئے استعمال ہو ناچاہیے ،جن لوگوں کے پاس مکان نہیں انہیں 3مرلہ کے پلاٹ ملنے چاہئیں۔

ہفتہ رفتہ:ڈالر ، پاؤنڈ، یورو ، ریال اور درہم کی قدر میں کمی

ہم نے متوسط طبقے کیلئے300یونٹ تک مفت بجلی کا اعلان کیا ،موقع ملا تو موٹر سائیکل والوں کوپیٹرول آدھی قیمت پر دیں گے ۔

ساڑھے 12ایکڑ سے کم والے کسان کیلئے بھی بجلی مفت ہو گی ،پاکستان قوم کے اندر بہت اہلیت ہے ،ایسا سسٹم چاہیے جسے لوگ سمجھ سکیں۔

وفاقی ملازمین کیلئے پنشن اصلاحات ڈرافٹ تیار

ہمارا منشور عوام کی توقعات کے قریب ترین ہے ،آئندہ حکومت جس کی بھی آئے اس منشور پر عمل کرے ،ذاتی ، اخلاقی طور پر سمجھتا ہوں پی ٹی آئی کو انتخابی نشان ملنا چاہیے۔

قانونی طور پر پی ٹی آئی سے کوتاہی ہوئی ہے ،9مئی ہمارے لیے ریڈ لائن ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.