شام میں ایرانی قونصلیٹ پر اسرائیلی فضائی حملے میں سینیئر کمانڈر سمیت پانچ افراد ہلاک: ایران جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے، ایران

دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ سامنے انے والی ویڈیوز اور تصاویر میںدیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے اس حملے میں ایران کی پاسدرانِ انقلاب کے ایک سینیئر کمانڈر برگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت کم از کم پانچ افراد مارے گئے ہیں۔
شام میں ایرانی قونصلیٹ
Getty Images

شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر اسرائیلی حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی بھی شامل ہیں۔

ایران اور شام کے وزرائے خارجہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے جس میں ضلع میزہ میں ایرانی سفارت خانے کے قریب ایک کثیر المنزلہ عمارت تباہ ہو گئی تھی۔

ایران اور شام دونوں اسرائیل پر دمشق کے وسط میں حملہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اسرائیل نے ان الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرتا۔

ادھر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دمشق میں آج ہونے والے حملے میں ملوث ’حملہ آوروں‘ کے خلاف جوابی کارروائی کرنے کا حق ایران کے پاس محفوظ ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ ’تہران حملہ آوروں کے خلاف ردعمل اور سزا کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔‘

بی بی سی انٹرنیشنل ایڈیٹر جیمری بوون کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ اسرائیلی ایرانیوں اور ان کے اتحادیوں حزب اللہ کےحوصلے کا امتحان لے رہے ہیں، جو پہلے ہی شمالی اسرائیل اور لبنان میں جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ اسرائیلیوں کی طرف سے ایک اشارہ ہے کہ وہ اپنے دشمنوں پر دباؤ بڑھانے کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ یہ ایک چیلنج ہے اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ آیا ایران اور حزب اللہ پیچھے ہٹیں گے یا نہیں۔ انھیں جواب ملے گا لیکن لیکن یہ وہ جواب نہیں ہوسکتا ہے جس کی لوگ توقع کر رہے ہوں گے۔ میزائلوں کے بجائے، یہ کسی قسم کا سائبر حملہ ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کہ شام کی وزارتِ دفاع کے مطابق اسرائیلی فضائی طیاروں نے قونصلیٹ کی عمارت کو مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے نشانہ بنایا گیا۔ سامنے انے والی ویڈیوز اور تصاویر میںدیکھا جا سکتا ہے کہ عمارت اور گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

دمشق میں ایران کے سفیر حسین اکبری نے اس حملے کے بعد خبر رساں اداروں کو بتایا ’گولان سے اسرائیلی F-35 لڑاکا طیاروں نے قونصل خانے کی عمارت کو چھ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’میں خود سفارت خانے میں تھا اور دیکھا کہ سفارت خانے کی عمارت اور اس کی کھڑکیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔‘

شام میں ایران کے سفیر کے مطابق، ’اس حملے میں کم از کم پانچ لوگ مارے گئے، اور ہم صحیح تعداد اور ان کے ناموں کا اعلان بعد میں کریں گے۔‘

انھوں نے کہا کہ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل ’کسی بین الاقوامی قانون کو تسلیم نہیں کرتا اور جو چاہتا ہے اسے حاصل کرنے کے لیے کوئی بھی غیر انسانی کام کرتا ہے۔‘

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق، شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد نے دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کا دورہ کیا اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت میں اس حملے کی مذمت کی۔

یہ 24 گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں شام پر اسرائیل کا دوسرا فضائی حملہ ہے۔

گذشتہ جمعے کو اسرائیل نے شام کے شہر حلب کو گذشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے مہلک ترین حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

اسرائیل نے گذشتہ چند سالوں میں شام میں ایران سے منسلک اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں، لیکن شاذ و نادر ہی ان حملوں کی تصدیق یا تردید کرتا ہے۔

محمد رضا زاہدی کون ہیں؟

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد رضا زاہدی نے 40 سال قبل 20 سال کی عمر میں پاسداران انقلاب میں شمولیت اختیار کی۔

ایران عراق جنگ کے دوران، وہ پاسداران انقلاب کے درمیانے درجے کے کمانڈروں میں سے ایک تھے اور 1362 بعد میں وہ 44ویں قمر بنی ہاشم بریگیڈ کے کمانڈر تھے۔

عراق کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد محمد رضا زاہدی ترقی کے مراحل سے گزرے اور 2004 میں پاسداران انقلاب کی زمینی افواج کے کمانڈر بن گئے۔

بریگیڈیئر جنرل زاہدی، جو تھر اللہ کیمپ کے کمانڈر اور آپریشن کے لیے پاسداران انقلاب کے نائب تھے، انھوں نے 2007 میں قدس فورس میں شمولیت اختیار کی، جو آئی آر جی سی کی بیرون ملک فوجی سرگرمیوں کی ذمہ دار ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق بریگیڈیئر جنرل زاہدی 2016 تک قدس فورس میں شامی اور لبنانی کور کے کمانڈر تھے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.