پاکستان کو تیز رفتار اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے چین کے تجربات سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے،نیشنل سکلز یونیورسٹی کے زیر اہتمام سیمینار سے مقررین کا خطاب

image

اسلام آباد۔13مئی (اے پی پی):انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کےصدر اور سابق سفیر جوہر سلیم نے کہا ہے کہ پاکستان کو تیز رفتار اور پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ماحول دوست منصوبوں کے آغاز اور زمینی حقائق کے مطابق بہترین طریقوں کو اپنانے میں چین کے تجربات اور کامیابیوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔نیشنل سکلز یونیورسٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پیر کوچینی میڈیا گروپ کے زیر اہتمام نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد میں “سی پیک: سبز ترقی کے ذریعے پائیدار ترقی کو آگے بڑھانا” کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جوہر سلیم نے کہا کہ پاکستان کو تعلیم ،صحت، بنیادی ڈھانچہ اور دیگر شعبوں میں پائیدار ترقی کے لیے نچلی سطع پر سرمایہ کاری پر توجہ دینی چاہیے۔

انہوں نے خاص طور پر ہنر مندی کے فروغ پر زور دیا اور ملک کے نوجوانوں کو مختلف ہنر حاصل کرنے کا مشورہ دیا جس سے انہیں مستقبل میں روزگار کے حصول اور اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیااور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے ایسے وقت میں سرمایہ کاری کی ہے جب ہمارے ملک کو اس کی سب سے زیادہ ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ 62 بلین ڈالر سرمایہ کاری پر مبنی سی پیک ایک جاری منصوبہ ہے ۔وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے سیمینار میں وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین کے ہر صوبے میں ماحول دوست عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں، گرین انرجی اور شجر کاری کو فروغ دیا جا رہا ہے، اور غذائی تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے جو پاکستان اور پورے خطے کے لئے ترقی کی ایک واضع مثال ہے۔رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان اور چین کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر ممالک بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک بر اعظم ایشیا کے لئے گیم چینجر ثابت ہو رہا ہے۔

رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ چین نے گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے جی ڈی آئی پارلیمنٹری گروپ قائم کیا ہے جس سے مشترکہ اہداف کے حصول میں مدد حاصل ہوگی۔ ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے نے کہا کہ پائیدار ترقی کے حصول کیلئے پاکستان کو اپنی ملکی ضروریات کی بنیاد پر مقامی ترقیاتی پالیسیاں اپنانی چاہئیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ مقامی وسائل کے ذریعے سبز ترقی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی کی بڑی صلاحیت ہے اور اس ضمن میں یقینی طور پر چینی ماڈل سے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے ترقی کے درمیان توازن پیدا کرنے کے لیے کلائمٹ سمارٹ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی لا کر اور برقی توانائی پر چلنے والی گاڑیوں کو فروغ دیتے ہوئے سالانہ 6 بلین ڈالر تک زر مبادلہ بچا سکتا ہے۔

نیشنل سکلز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار نے کہا کہ نیشنل سکلز یونیورسٹی پاکستان بھر کے طلبا کو ہنر مندی کی تعلیم فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے جس کا اعتراف یونیسکو نے کیا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عاصم خان نیازی نے کہا کہ سی پیک چار ستونوں پر مشتمل ہے جن میں توانائی، انفراسٹرکچر، گوادر اور صنعتی تعاون شامل ہیں سیمینار میں پاکستانی حکومت کے افسران، تھنک ٹینک کے ماہرین، یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباء سمیت 100 سے زائد افراد نے شرکت کی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.